آل پاکستان بین الصوبائی بار کونسلز کا سپریم کورٹ میں سنیارٹی کے برعکس تعیناتیوں کو مسترد کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم

اسلام آباد(سی این پی)آل پاکستان بین الصوبائی بار کونسلز نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں سپریم کورٹ میں سینارٹی کے برعکس تعیناتیوں کو مسترد کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جن ممبروں نے اصولی موقف اختیار کیا انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اسلام آباد بار کونسل کے عادل عزہز قاضی، خیبر پختون خواہ بار کے احمد فاروق خٹک،بلوچستان بار کونسل کے راحب خان بلیدی،سندھ بار کونسل کے ذولفقار جلبانی،پنجاب بار کونسل کے سید جعفر طیار نے اپنے ایک مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سپریم کورٹ میں من پسند لوگوں کو تعنات کیا جارہا ہے جس سے وہ من پسند فیصلہ لینا چاہتے ہیں اور سپریم کورٹ فیڈرل کورٹ ہے جس میں ہر صوبے سے تناسب نمائندگی ہو، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہمیشہ ایک اصول رہا کہ جو سب سے زیادہ سینئر ہوگا وہی سپریم کورٹ میں جائے گا،سینارٹی کے برعکس سپریم کورٹ میں تعناتیوں کے خلاف پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس سیٹھ وقار نے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کیس دائر کیا تھا جسے ملک بھر کے وکلاء تنظیموں نے سیٹھ وقار کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا لیکن سیٹھ وقار کے انتقال کے بعد تاحال اس کیس کا فیصلہ نہ ہو سکا،آل پاکستان بین الصوبائی بار کونسلز نے ہمشیہ ملک کے اندر آئین و قانون کی بالادستی جوڈیشری کے اندر جحجز کے تقرریوں کو خالصتا نے میرٹ پر کرنے کی تجویز دی جوڈیشری کے اندر کرپشن اقرباء پروری اور اپنے من پسند لوگوں کو نوازنے سے جوڈیشری کا ساکھ متاثر ہوا ہے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے حکومت سیاسی جماعتوں کے قائدین وکلاء عوام کو مایوسی ہوئی آج ایک بار پھر سپریم کورٹ میں جونئیر جحجز کو تعنات کرنے کی کوشش کی گئی جسے بااصول ممبران جوڈیشل کمیشن نے ناکام کیا ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اصولوں پر ڈٹے رہنے والے ممبران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔