وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری 22 سے 26 اگست تک یورپ میں اپنے پہلے دورے کے دوران یورپی ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعاون اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں 4 ممالک کا دورہ کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق 5 روزہ دورے کے دوران وزیر خارجہ جرمنی، ڈنمارک، سوئیڈن اور ناروے کا دورہ کریں گے۔دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کے مطابق ان ممالک کے ساتھ تعلقات کے سیاسی پہلو کے علاوہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات وزیر خارجہ کے دورے کے ایجنڈے کا ’اہم مرکز‘ ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ 4 ممالک پاکستان کے یورپ کے ساتھ تعلقات کے لیے اہم ہیں کیونکہ ان ممالک میں پاکستانی تارکین وطن بڑی تعدادمیں موجود ہیں اور پاکستان میں ان کی سرمایہ کاری ہے۔
پاکستان اور جرمنی کے درمیان سیاسی اور عسکری سطح پر کئی اعلیٰ سطحی ملاقاتیں ہوچکی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو کتنی اہمیت دے رہے ہیں، مزید برآں جرمن کمپنیوں نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’پاکستان کے جرمنی، ڈنمارک، سویڈن اور ناروے کے ساتھ دیرینہ اور کثیر جہتی تعلقات ہیں، یہ ممالک ایک بڑی پاکستانی کمیونٹی کا گھر ہیں اور پاکستانی طلبہ کے لیے یہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے ترجیحی منزلیں ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان ممالک کے پاکستان کے ساتھ اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کےسلسلے میں تعلقات بھی ہیں، وزیر خارجہ کے دوروں سے ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی کثیر جہتی روابط کو مزید تقویت ملے گی۔
ترجمان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے دورے کو یورپی شراکت داروں کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے اور یورپ کے ساتھ عمومی روابط کو مضبوط کرنے کے اہم موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
وزیر خارجہ ڈنمارک کے ساتھ ’گرین فریم ورک انگیجمنٹ‘ کے معاہدے پر بھی دستخط کریں گے جس میں موسمیاتی تبدیلی کے تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ اس دورے کے دوران علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کے نقطہ نظر سے بھی آگاہ کریں گے۔