اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اعظم خان کانام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس اطہر من اللہ نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت یہ نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا گیا؟ جسٹیفائی کریں کہ اسٹاپ لسٹ کیا چیز ہے؟درخواست گزارکے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ اعظم خان کو کہا گیا کہ ریکارڈ کے ساتھ پیش ہوں، وہ اب پرنسپل سیکرٹری کے عہدے پرہی نہیں تو کیسے ریکارڈ پیش کریں۔
اس پر عدالت نے کہا کہ اس کیس میں ریکارڈ تو نیب کے پاس ہوگا، پی این آئی ایل کا کوئی لیگل اسٹیٹس نہیں، ایسی کوئی وجہ نہیں کہ نام پی این آئی ایل میں شامل کیا جائے۔عدالت نے کہا کہ اعظم خان کو اگر پارلیمنٹ میں طلب کیا گیا تھا تو انہیں جانا چاہیے تھا، اگرپی اے سی انہیں 8 ستمبر سے پہلے بلاتی ہے تو وہ پیش ہو جائیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اعظم خان کی آزادی پر کوئی قدغن نہیں لگائی جاسکتی۔بعد ازاں عدالت نے اعظم خان کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے اور انہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش ہونے کا حکم دیا۔