صنوفی کے فلاحی ادارے، فاؤنڈیشن ایس نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے 37 کروڑ 80 لاکھ روپے (1.7 ملین یورو) سے زیادہ کی رقم عطیہ کی ہے۔ اس منصوبے کے تحت انڈس ہسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کو 245 ملین مالیت کی اینٹی بائیوٹک ادویات بھی فراہم کی گئی ہیں۔
اس وسیع منصوبے کے تحت متاثرہ افراد تک زچگی کے آلات، پانی صاف کرنے کی ادویہ، پانی ذخیرہ کرنے کی ٹنکیاں، خوراک کے پیکٹ اور ضروری ادویہ کی فراہمی کے لیے یونیسیف کو 89 ملین روپے (چار لاکھ یورو) کی ادائیگی کی گئی۔ اس کے علاوہ ہنگامی حالت میں استعمال ہونے والے خیموں، رہائش اور پانی صاف کرنے کے آلات کی خریداری کے لیے فرانسیسی ریڈ کراس ادارے کو 44.5 ملین روپوں (دو لاکھ یورو) کی ادائیگی کی گئی۔ منصوبے میں تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ مریضوں کے علاج کے لیے 245 ملین روپے (گیارہ لاکھ یورو) مالیت کی اینٹی بائیوٹک ادویات بھی فراہم کی گئیں۔
صنوفی پاکستان میں ہیومن ریسورس کے سربراہ شکیل ماپارا نے کہا، ” عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق سیلابی پانی میں کمی کے باوجود 80 لاکھ افراد کو صحت کی ضروری سہولیات کی اشد ضرورت ہے۔ صنوفی کی جانب سے ہم سیلاب کے متاثرین کی مدد کے لیے اپنی پوری کوشش کرنا چاہتے ہیں۔ صنوفی میڈیکل کیمپوں میں 555,000 لوگوں کے علاج کے لیے انڈس ہسپتال کو اپنی اعلیٰ ترین اینٹی بائیوٹک ادویہ عطیہ کر رہا ہے۔ پاکستان میں ہمارے ملازمین نے بھی سیلاب زدگان کی امداد کے لیے مالی اور دیگر عطیات دینے کے لیے بڑھ کر حصہ لیا۔”
سیلاب سے ہونے والی تباہی بہت وسیع ہے۔ ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب تھا۔ تقریباً 55 ملین لوگ متاثر ہوئے اور 670,000 گھر مکمل تباہ ہوگئے یا قابل رہائش نہ رہے۔ مزید برآں 793,900 مویشی جو کہ بہت سے خاندانوں کے لیے رزق اور روزگار کا ایک اہم ذریعہ تھے موت کا شکار ہوگئے۔
انڈس ہسپتال اور ہیلتھ نیٹ ورک کے صدر ڈاکٹر عبد الباری خان نے کہا، ” سیلاب سے ہونے والی تباہی ایک بہت بڑا بحران ہے جس کی تعمیر نو میں برسوں لگیں گے۔ یہ صرف ایک شعبے کی ذمہ داری نہیں ہے۔ ہم سب اکٹھے ہوئے بغیر حالات کا تدارک نہیں کر سکیں گے۔ ضرورت مندوں کو زندگی بچانے والی ادویات فراہم کرنے کے لیے انڈس ہسپتال اور صنوفی کی شراکت باعثِ فخر ہے۔”