پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اجلاس کو بتایا گیا کہ گیس کی بڑھتی ہوئی قلت کی وجہ سے آئندہ موسم سرما میں گھریلو صارفین کو قدرتی گیس محدود مقدار میں میسر ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی اجلاس برائے پیٹرولیم میں ایڈیشنل سیکریٹری انچارج کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد محمود نے واضح کیا کہ گھریلو صارفین کو صبح 3 گھنٹے ، دوپہرکو 2 گھنٹے اور شام کو 3 گھنٹے گیس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے تمام ہر ممکن کوششیں کی جائیں گیں۔
انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کو 16 گھنٹے تک گیس کی سپلائی میسر نہیں ہوگی، آئندہ موسم سرما میں گیس کی فراہمی انتہائی مشکل ہوگی جبکہ ملک میں قدرتی گیس کی شدید قلت ہے اس لیے گھریلو صارفین کو دن میں 3 بار گیس کی فراہمی میسر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں گیس کے ذخائر موجود ہیں لیکن سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ان ذخائر کو تلاش کرنا ممکن نہیں ہے۔سیکریٹری پیٹرولیم محمد محمود نے مزید کہا کہ ملک میں سیکیورٹی خطرات اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے گیس کی نئی دریافت نہیں ہوسکی ہیں انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تیل اورگیس کی تلاش میں بڑی انٹرنیشنل پیٹرولیم کمپنیاں پاکستان آنے کے بجائے دیگر کم خطرات والے ممالک میں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے بین الاقوامی تیل اور گیس کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کررہی۔سیکریٹری پیٹرولیم نے کہا کہ کوئی کمپنی ایک سال کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کیوں کرنا چاہے گی ، ملٹی نیشنل کمپنیاں کہتی ہیں کہ ایک سال بعد یہ حکومت نہیں رہے گی تو ان کی سرمایہ کاری کرنے کا کیا فائدہ؟