وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے نئے آرمی چیف کے تقرر کے عمل میں مداخلت پر پاکستان تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز( 24 نومبر کو) جنرل عاصم منیرکو بطور چیف آف آرمی اسٹاف اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کو بطورچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نامزد کیا گیا۔
قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیری رحمٰن نے فوجی تعیناتیوں پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی صدرعارف علوی سے ملاقات پر عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے صدر مملکت کو لاہور بلایا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ پاکستان تحریک انصاف اب بھی اہمیت کے حامل ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا جب آصف زرداری ملک کے صدر تھے تو عدالتیں انہیں نوٹس جاری کرتی تھی اور سیاسی کارکنان سے ملاقات کرنے سے بھی روکا جاتا تھا، لیکن پی ٹی آئی سیاسی معاملات اور اہم تعیناتیوں پر مداخلت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ جب پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا اور ہزاروں شہری بے گھر ہوگئے تو اسی دوران عمران خان اور ان کی جماعت نے لانگ مارچ کا اعلان کیا۔
وفاقی وزیر شیری رحمٰن نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے تحفظ اور فلاح کے لیے کام کرنے کے بجائے پی ٹی آئی جس طرح اسلام آباد میں لانگ مارچ کررہی ہے کیا انہیں معلوم ہے کہ ان کے اقدام سے عوام کتنی پریشان ہے؟ کیا انہیں معلوم ہے کہ سیلاب سے ملک کو کس طرح بحال کریں گے۔
وفاقی وزیر شیری رحمٰن نے کہا کہ سیلاب زدگان موسم سرما میں سب سے زیادہ متاثر ہوں گے، دوسری جانب پی ٹی آئی اس صورتحال میں صرف سیاست کررہی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پوری دنیا عمران خان کے لانگ مارچ کی وجہ جاننے کی کوشش کررہی ہے، اس مشکل صورتحال میں بھی عمران خان لانگ مارچ کیون کررہے ہیں؟