پنجاب میں نایاب نسل کے اڑیال ہرن کے شکار کیلئے 15 دسمبر سے 31 مارچ تک ٹرافی ہنٹنگ کا فیصلہ کر لیا گیا، ایک شکار کے ریزو پرائس 25 ہزار امریکی ڈالر مقرر کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ہنٹنگ ٹرافی کے لئے پرمٹ کی نیلامی 5 دسمبر کو پنجاب وائلڈ لائف لاہورکے آفس میں ہوگی مقررہ روز نیلامی نہ ہونے کی صورت میں 8 دسمبر کو دوبارہ نیلامی ہوگی۔
پنجاب وائلڈلائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر مدثر حسن نے بتایا کہ پنجاب اڑیال کی ہنٹنگ ٹرافی 15 دسمبر سے 31 مارچ تک کی جاسکتی ہے، ہنٹنگ ٹرافی کے پرمٹ کی نیلامی میں حصہ لینے والے شکاریوں کو درخواست کے ساتھ 5 ہزار امریکی ڈالرز ضمانت جمع کروانا ہوگا جبکہ ایک پرمٹ کی ریزور پرائس 25 ہزار امریکی ڈالر رکھی گئی ہے، سب سے زیادہ بولی دینے والے شکاری کو پرمٹ دیا جائیگا، قبل ازیں گزشتپ برس ریزو پرائس 18 ہزار امریکی ڈالر تھی۔
پنجاب وائلڈ لائف حکام کے مطابق پنجاب اڑیال کے شکار کی اجازت صرف رجسٹرڈ کمیونٹی بیسیڈ آرگنائزیشنز(سی بی اوز) کے زیر انتظام علاقوں میں ہوگی، ایک پرمٹ پرصرف ایک شکار کی اجازت ہوگی تاہم ایک شکار ایک سے زائد پرمٹ الگ الگ فیس دیکر حاصل کرسکتا ہے۔
پرمٹ حاصل کرنے والے شکاری کو ایک ہفتے کے اندر شکار کرنا ہوگا اور اسے شکار کے لئے صرف ایک ہی موقع فراہم کیا جائے گا، پنجاب اڑیال کے علاوہ کسی دوسرے جانور کے شکار کی اجازت نہیں ہوگی، خلاف ورزی کی صورت میں شکاری کو جرمانہ کیا جائیگا اور شکار کئے گئے یا زخمی ہونیوالے جانور کی قیمت وصول کی جائیگی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں اس سال ٹرافی ہنٹنگ کروانے کا فیصلہ تاخیر سے کیا گیا ہے جس کی بڑی وجہ ٹرافی ہنٹنگ کے قابل پنجاب اڑیال کی تعداد کا تخمینہ لگانا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے چند برس پہلے تک صرف سالٹ رینج میں اڑیال کی تعداد 4 ہزار کے قریب تھی لیکن جب سے اس علاقے کو نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا ہے یہاں غیر قانونی شکار میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے اب یہاں بمشکل 100 کے قریب اڑیال موجود ہوگا۔
واضع رہے کہ ٹرافی ہنٹنگ سے حاصل ہونیوالی آمدن کا 80 فیصد مقامی سی بی اوز کو دیا جائیگا، جو اس علاقے کی فلاح و بہبود اور جنگلی حیات کے تحفظ پرخرچ کریں گی جبکہ 20 فیصد رقم سرکاری خزانے میں جمع کروائی جائیگی۔