امریکہ اور اقوام متحدہ کی شراکت سےپاکستان کے صوبہ کے پی اور بلوچستان میں چار سال سے جاری کامیاب زرعی منصوبہ مکمل ہو گیا جس کی اختتامی تقریب اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں ہوئی۔ اس منصوبے کے نتیجے میں 12,000 کاروباروں کو مدد ملی اور 1,300 ملازمتیں پیدا ہوئیں جبکہ دیہی کسانوں کو 2.5 ملین ڈالر کی سالانہ فروخت میں اضافے میں مدد ملی۔چار سالہ منصوبہ “دی ہارٹیکلچر ایڈوانسمنٹ ایکٹیویٹی” نے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں دیہی کسانوں کی زندگی کو بہتر کیا۔
امریکی تعاون کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ان خطوں کے دیہی کسان تکنیکی ترقی تک رسائی حاصل کر سکیں جو اس سے پہلے کسانوں کے لیے دستیاب نہیں تھیں۔ یو ایس ایڈ کے ڈپٹی مشن ڈائریکٹر مائیکل راس مین نے منصوبے کی کامیاب تکمیل کو سراہتے ہوئے کہا، “میں خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہارٹیکلچر ایڈوانس ایکٹیویٹی کی کوششوں کی بہت تعریف کرتا ہوں جس کی بدولت ان صوبوں کی کسان برادری کو خصوصی مہارت، زرعی ٹیکنالوجیز کے بارے میں تربیت، کاروباری مواقع اور وسائل کی بہتر رسائی حاصل ہوئی۔
“پاکستان میں ایف اے او کی نمائندہ محترمہ فلورنس رول نے بھی اس چار سالہ پراجیکٹ کی کاوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہارٹیکلچر ایڈوانس ایکٹیویٹی نے خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین کو وسائل تک بہتر رسائی میں مدد فراہم کی اور کاروبار کرنے کے مواقع فراہم کر کے زرعی شعبے میں شامل کیا ہے۔”خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے، وزیر زراعت محب اللہ خان اور پی اینڈ ڈی کے سیکریٹری عبداللہ خان نے امریکی تعاون پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔