سول لائنز پولیس نے دوران حراست ایک شخص کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں اپنے 7 اہلکاروں کے خلاف پی پی سی کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ پولیس اہلکاروں میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) فرحان حسین، ایک سب انسپکٹر (ایس آئی)، 2 اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اور 2 کانسٹیبل شامل ہیں۔
صغیر نامی مقتول شہری کے بھائی محمد ساجد کی شکایت پر درج ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ صغیر کو چوری کے الزام پر 27 دسمبر کی رات شاہدرہ کی کچی مہاجر کالونی میں واقع اس کی رہائش گاہ سے حراست مں لیا گیا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس ایچ او فرحان حسین، ایس آئی محمد احمد چیمہ، اے ایس آئی شہزاد پرویز اور ملک محمد ذوالفقار اور کانسٹیبل شبیر احمد اور محمد عابد نے مبینہ طور پر ان کے بھائی کو حراست میں لے کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
مبینہ قتل کے بعد زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے جس کے نتیجے میں مرکزی فوارہ چوک اور اس سے منسلک شاہراہیں 4 گھنٹوں تک بند رہیں۔دریں اثنا پوسٹ مارٹم کے بعد صغیر کی لاش اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی جنہوں نے اسے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔پولیس نے اس کیس میں نامزد پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کی تاحال تصدیق نہیں کی ہے، حکام نے بتایا کہ مبینہ تشدد اور صغیر کی موت کی وجہ کی تحقیقات کے لیے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔