نادرا اور شفاء انٹر نیشنل ہسپتال کے مابین مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

پاکستان میں صحت کا شعبہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم سے استفادہ کرتے ہوئے اب انسانی اعضاء کی پیوندکاری میں شفافیت لانے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔

اس حوالے سے گزشتہ روز چیئر مین نادرا طارق ملک اور سی ای او شفا انٹرنیشنل ڈاکٹر منظور الحق کے مابین مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے گئے جس کے تحت شفاء انٹر نیشنل ہسپتال صحت کے شعبے کا پہلا ادارہ بن گیا ہے جو نادرا کا بائیومیٹرک ویریفیکیشن سسٹم استعمال کرتے ہوئے حقیقی وقت میں پیوندکاری کے مریضوں اور عطیہ دہندگان کی شناخت اور تصدیق کا عمل مکمل کرسکے گا۔ اس سہولت کی فراہمی سے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال اب اعضاء کو مختص کرنے اور ان کی پیوندکاری کے عمل میں عطیہ دہندہ کے بذریعہ بائیومیٹرک ویریفیکیشن سروس اہل ہونے کی فوری تصدیق کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ شفاء ہسپتال اعضاء کی پیچیدہ ترین پیوندکاری کی سہولیات فراہم کرنے والا ہسپتال ہے، تاہم اس عمل میں مریض اور عطیہ دہندہ کو پنجاب ہیومن آرگن ٹرانس پلانٹ اتھارٹی سے رجسٹریشن کیلئے ایک طویل طریقہ کار سے گزرنا پڑتا تھا جس سے متعلقہ افراد کو مشکلات کا سامنا ہوتا تھا۔

اس حساس اور طویل طریقہ کار کو آسان بنانے اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کی غرض سے چیئر مین نادرا طارق ملک نے اس عمل کیلئے بھی بائیومیٹرک ویریفیکیشن سسٹم کے استعمال کا حل پیش کیا ہے جس سے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانس پلانٹ اتھارٹی کے احکامات کی تعمیل میں سہولت پیدا ہو سکے گی۔

اس اشتراک کے موقع پر چیئر مین نادرا طارق ملک کا کہنا تھا کہ نادرا آئی ڈی ویریفیکیشن سسٹم میں شفافیت کی بدولت اپنے ای گورننس کے مقصد کے حصول کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ نادرا عام عوام کی بہتری کی غرض سے ڈیجیٹل مداخلت کرتے ہوئے ایک ذمہ دار پبلک سیکٹر ادارے کے طور پر ابھرا ہے۔ اب نادرا کی بدولت صحت کے شعبے میں برسوں سے درپیش مسائل کا عملاً خاتمہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مریض اور عطیہ دہندہ کی تصدیق کیلئے بائیو میٹرک ویریفیکیشن سسٹم فراہم کیا ہے جس سے پنجاب ہیومن آرگن ٹرانس پلانٹ اتھارٹی کی ملک بھر میں جاری انسانی سیل، اعضاء اور ٹشوز کی غیر قانونی پیوندکاری کے گھناؤنے کاروبار کا تدارک ہو سکے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سسٹم کی تنصیب سے اب شفاء ہسپتال کی جانب سے پیوندکاری کی غرض سے مریض اور عطیہ دہندہ کی تصدیق کی باقاعدہ درخواست کو حقیقی وقت میں نمٹا دیا جائے گا جس سے اس عمل میں حائل تمام رکاوٹوں کا عملاً خاتمہ ہو جائے گا۔ہم امید کرتے ہیں کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی کی یہ شراکت آنے والے دنوں میں اعضاء کی پیوندکاری کرنے والے تمام 42ہسپتالوں و اداروں کے ساتھ شراکت داریوں کی راہ ہموار کرے گی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں شفاء انٹر نیشل ہسپتال کے/کی (عہدہ)(نام) کا کہنا تھا کہ ہم اعضاء کی پیوندکاری کروانے والے مریضوں اور عطیہ دہندگان کی تکالیف سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ہم ایسے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بناتے ہیں تاہم اس حوالے سے رجسٹریشن کا عمل نہایت طویل اور کٹھن ہوتا ہے جس سے غیر قانونی پیوندکاری کو فروغ ملا ہے۔ہم نادرا اور خصوصاً چیئر مین طارق ملک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہنگامی بنیادوں پر ہمیں اس عمل میں شریک افراد کی تصدیق کیلئے جدید ترین سہولیات سے آراستہ بائیو میٹرک ویریفیکیشن سسٹم کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔