سابق وزیر مملکت اورسرمایہ کاری بورڈ کے سابق چیئرمین محمد اظفر احسن نے کہا ہے کہ چین اور سعودی عرب پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں مگر حکومتی سطح پر نامناسب رویئے کی وجہ سے دونوں ملک ناراض ہیں۔اسلام آباد میں انسٹیٹوٹ آف پالیسی اسٹیڈیز میں پاکستان کے سرمایہ کاری ماحول پر کلیدی خطاب میں اظفر احسن کا کہنا تھا کہ ان کی تنقید کسی ایک حکومت پر نہیں بلکہ مجموعی نظام پر ہے۔
سعودی عرب ریفائنری لگانے اور زراعت میں بھاری سرمایہ کاری پر انتہائی سنجیدہ ہے۔ سعودی حکام نے میرے ساتھ ساڑھے پانچ ماہ میں 18 اجلاس کیئے۔ بہت کچھ طے ہوا مگر اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔اظفر احسن کا کہنا تھا کہ الیکشن کرانے سے بھی مسائل حل نہیں ہونگے کیونکہ 98 فیصد ممبران اسمبلی دوبارہ منتخب ہونگے۔ پالیسیوں میں عدم تسلسل اور سرمایہ کاروں کے ساتھ عدم تعاون مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کی اہم وجہ ہے۔پاکستان اگر اپنا رویہ تبدیل کرے اور تمام ادارے مل کر کام کریں تو غیر ملکی سرمایہ کاری 10 سے 15 ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہے۔ سرمایہ کار پاکستان میں کام کرنے کو تیار ہیں۔ بس ان کا ہاتھ پکڑنے اور مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔