قیدیوں کو لے جانے والی بھری ہوئی وین سے ایک ملزم فرار ہوگیا جس کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ رپورٹ کے مطابق کیپیٹل پولیس کے ایک افسر نے کہا کہ وین اڈیالہ جیل سے انڈر ٹرائل قیدیوں کو ماتحت عدالت میں لارہی تھی۔انہوں نے کہا کہ مفرور ملزم پر ڈکیتی کا الزام تھا جسے دیگر قیدیوں کے ہمراہ ماتحت عدالت لایا جارہا تھا لیکن جب عدالت پہنچ کر قیدیوں کی گنتی کی تھی تو اسے غائب پایا۔
پولیس افسر نے کہا کہ پوچھ گچھ پر قیدیوں نے گارڈ کو بتایا کہ مفرور قیدی گاڑی کے فرش پر موجود ایک سوراخ سے فرار ہوا، جس کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 223، 224 اور 155 کے تحت مارگلہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلی گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کی وین کی مرمت کرنا ایم ٹی یونٹ اور لاجسٹک ڈویژن کے افسران کی ذمہ داری ہے اور متعلقہ افسر نے پولیس سیکیورٹی گارڈ کو قیدیوں کو جیل سے عدالت لانے لے جانے کے لیے ایسی گاڑیاں دی جن کے فرش زنگ آلود تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جس افسر نے وین کی مرمت نہیں کرائی وہ قیدی کے فرار ہونے کا ذمہ دار ہے۔تاہم پولیس سیکیورٹی گارڈ کے ایک رکن، اے ایس آئی کے خلاف واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس سیکیورٹی گارڈ کی ایک ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور 30 انڈر ٹرائل قیدی کو تحویل میں لیا۔جس کے بعد انہیں جی وی213 رجسٹریشن نمبر کی گاڑی میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد لے جایا گیا۔عدالت پہنچنے پر جب قیدیوں کو اتارا گیا تو معلوم ہوا کہ ایک فرد غائب ہے، جو قیدی فرار ہوا اسے کورل پولیس نے گرفتار کیا تھا۔پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا کہ قیدی ایف-8 کے جوہر روڈ پر فرار ہوا۔