معروف شاعر ، ڈراما نویس اور کالم نگار امجد اسلام امجد 79 سال کی عمر میں حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث لاہور میں انتقال کر گئے۔سرکاری ٹی وی چینل کی جانب سے ٹوئٹر پر معروف شاعر امجد اسلام امجد کے انتقال ہونے کی تصدیق کی گئی۔
امجد اسلام امجد کا شمار اردو کے بہترین اساتذہ میں ہوتا ہے، وہ 4 اگست 1944 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔انہوں نے سنہ 1967ء میں پنجاب یونیورسٹی سے اردو میں ماسٹرز کرنے کے بعد انہوں نے ایک استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کا آغاز لاہور ہی کے ایم اے او کالج سے کیا۔
1975ء سے لے کر 1979ء تک وہ پاکستان ٹیلی وژن سے بطور ڈائریکٹر وابستہ رہے۔وہ ’اردو سائنس بورڈ‘ اور ’چلڈرن لائبریری کمپلیکس‘ سمیت متعدد سرکاری اداروں میں سرکردہ عہدوں پر ذمے داریاں نبھاتے رہے ہیں۔
ریڈیو پاکستان سے بطور ڈراما نگار چند سال وابستہ رہنے کے بعد امجد اسلام امجد نے پی ٹی وی (پاکستان ٹیلی وژن) کے لیے کئی سیریلز لکھیں، جن میں ’وارث‘ کے ساتھ ساتھ ’دہلیز‘، ’سمندر‘، ’رات‘، ’وقت‘ اور ’اپنے لوگ‘ بھی شامل ہیں۔
امجد اسلام امجد کے کام کی وجہ سے انہیں بے شمار ملکی اور غیر ملکی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔امجد اسلام امجد کو23 دسمبر 2019 کو ترکی کے اعلیٰ ثقافتی اعزاز نجیب فاضل انٹرنیشنل کلچر اینڈ آرٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
80 کی دہائی میں انہیں حکومتِ پاکستان کی طرف سے تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا، اس کے علاوہ پی ٹی ایوارڈ اور نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
صدر مملکت عارف علوی نے معروف ڈراما نگار امجد اسلام امجد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی امجد اسلام امجد کے انتقال پر افسوس کا اظہارکیا گیا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور امیر مقام نے بھی اردو کے نامور شاعر امجد اسلام امجد کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیراعظم کے مشیر نے ملک میں ادب کے فروغ کے لیے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے پُر نہیں کیا جا سکتا۔