مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے عمران خان سے سوال کیا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ سپر کنگ تھے تو آپ کیا تھے، ان کے ملازم ؟ پہلے کہتے تھے قمر جاوید باجوہ نے جتنی میری مدد کی کسی اور نے نہیں کی، آج وہ گھر چلے گئے تو آپ نے انہیں نشانے پر رکھ لیا۔لاہور میں پارٹی کے نوجوان رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے سابق وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس کوئی معاشی منصوبہ نہیں، جلاؤ،گھیراؤ، مار دو، مرجاؤ، یہ ان کا ایجنڈا ہے، انہوں نے کوئی ایک کالج، یونیورسٹی، اسپتال یا موٹروے بنائی ہو تو بتادیں، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ سائفر فراڈ کے سوا کچھ نہیں، جھوٹا بندہ کبھی سچ بول ہی نہیں سکتا، بہت سنا ہم کوئی غلام ہیں، امپورٹڈ حکومت، حقیقی آزادی، ایبسلوٹلی ناٹ، آج پوچھ سکتی ہوں حقیقی آزادی کا کیا ہوا؟ غلامی نامنظور کے نعرے کا کیا ہوا؟ جس یوتھ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، اردو میں بتائیں آپ نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا تھا۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ آپ کو بڑے بڑے جھوٹ بول کرکیسے نیند آتی ہے، پوری دنیا نے دیکھا انہوں نے کس طرح مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کیا، یوٹرن کا مطلب جھوٹ بولنا ہے، جھوٹے بیانیےکی وجہ سے لوگوں کو غیر ملکی ایجنٹ کہا گیا، امریکا اور مغربی دنیا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب کیے، پہلےکہا کہ قمرجاوید باجوہ نے جتنی میری مدد کی کسی اور نے نہیں کی، آج کہتے ہیں کہ قمر جاوید باجوہ نے میری حکومت گرائی، وہ گھر چلے گئے تو آپ نے انہیں نشانے پر رکھ لیا۔
چیف آرگنائزر ن لیگ کا کہنا تھا کہ حکومت جانے کے بعد بھی آپ قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کرتے رہے، اس وقت جنرل باجوہ سپر کنگ تھے تو آپ کیا تھے، ان کے ملازم ؟ملک کا نوجوان طبقہ آپ کی طرح نالائق نہیں، ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مخالف سیاسی قوتوں کے خلاف منظم مہم چلائی گئی ، میں آج ڈیم والے بابا جی ثاقب نثار کو ڈھونڈ رہی ہوں ، اللہ کی شان کہ نواز شریف کو برا کہنے والے ایک دوسرے کو میرجعفر اور میرصادق کہہ رہے ہیں۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ان کے جھوٹے بیانیےکا ہمیں جواب دینا پڑتا ہے، آپ بتائیں کے آج ملکی معیشت کا کیا حال ہے، وہ ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دے کر فرار ہوگئے، موجودہ معاشی صورتحال میں ہم نئی نوکریاں نہیں نکال سکتے، یہ ان کے دل کی آواز ہے کہ پاکستان سری لنکا بن جائے۔