نیشنل پریس کلب کے ممبران پر مشتمل ”جرنلسٹ پریشر گروپ“کا پہلا با ضابطہ اجلاس،ےگروپ کا پریس کلب کی سیاست سے کوئی تعلق نہ ہو گا، آئینی و قانونی سمیت دیگر اخلاقی طور نیشنل پریس کلب کے برسر اقتدار گروپس سے متعلق مکمل اگاہی اور انکے اقدامات کا جائزہ لے گا

اسلا م آباد(سی این پی)نیشنل پریس کلب کے ممبران پر مشتمل ”جرنلسٹ پریشر گروپ“کا پہلا با ضابطہ اجلاس صحافیوں کے حقوق سے متعلق اہم موضوع زیر بحث لائے گئےگروپ کا پریس کلب کی سیاست سے کوئی تعلق نہ ہو گا، آئینی و قانونی سمیت دیگر اخلاقی طور نیشنل پریس کلب کے برسر اقتدار گروپس سے متعلق مکمل اگاہی اور انکے اقدامات کا جائزہ لے گا نیشنل پریس کلب کے ممبران کی سکروٹنی اور آڈٹ کرانے سے متعلق آئینی فورم کا استعمال عام صحافیوں کے حقوق ضبط کر کے ذاتی تسکین حاصل کرنےوالے صحافیوں کا محاسبہ کیا جائے گا،اجلاس میں فیصلے
وفاقی دارلحکومت میں نیشنل پریس کلب کے ممبران پر مشتمل ”جرنلسٹ پریشر گروپ“کا پہلا با ضابطہ اجلاس منعقد ہوا ہے ،جس میں صحافیوں کے حقوق سے متعلق چند اہم موضوع زیر بحث لائے گئے ،اجلاس کی صدارت گروپ ایڈیٹر آن لائن نیوز ایجنسی اور روزنامہ جناح شمشاد مانگٹ نے کی ،اجلاس میں سینئر رپورٹر افتخار چوہدری ایکسپریس ،ظفر ملک آن لائن نیوز ایجنسی،اعجاز خان آن لائن نیوز ایجنسی،عثمان مانگٹ روزنامہ زورآور،عامر اقبال آن لائن نیوز ایجنسی،قاضی زیادروزنامہ جناح،صغیر چوہدری،احسان بخاری روزنامہ اوصاف،اکرام جنیدی ڈان،و دیگر نے شرکت کی،جرنلسٹ پریشر گروپ کے پہلے اجلاس میں چیئرمین گروپ شمشاد مانگٹ نے پریشر گروپ بنانے سے متعلق روشنی ڈالی ،تاہم تمام ممبران نے اتفاق کیا کہ مذکورہ گروپ کا پریس کلب کی سیاست سے کوئی تعلق نہ ہو گا اور یہ گروپ آئینی و قانونی سمیت دیگر اخلاقی طور نیشنل پریس کلب کے برسر اقتدار گروپس سے متعلق مکمل اگاہی اور انکے کیے جانیوالے اقدامات کا جائزہ لے گا،میٹنگ میں یہ بات طے پائی کہ برسر اقتدار گروپ کو عام صحافیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق تدابیر اختیار کرنے کے مشورہ سمیت پریس کلب کو کسی بھی سیاسی فورم پر استعمال نہ کرنے سے متعلق اقداما ت اٹھائے جائیں گے،پریشر گروپ آئینی اور قانونی طور پر نیشنل پریس کلب کے ممبران کی سکروٹنی اور آڈٹ کرانے سے متعلق آئینی فورم کا استعمال کریگا،عام صحافیوں کے حقوق ضبط کر کے ذاتی تسکین حاصل کرنے والے صحافیوں کا محاسبہ کیا جائے گا،علاوہ ازیں پریشر گروپ نے دیگر امور اور آئینی حق استعمال کرنے کے لیے رواں ہفتہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکلا سے حتمی مشاورت کے بعد پہلاقدم غیر جانبدارانہ گزشتہ دس سال سے آڈٹ کرانے کا اقدام ہو گا،اور س سلسلہ میں عدالتی مدد بھی لی جائیگی