پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اور گورنر خیبر پختونخوا کو صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا حکم دینے سے متعلق درخواستوں پر ای سی پی سے الیکشن شیڈول طلب کرلیا۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس سید ارشد علی پر مشتمل بینچ نے 18 جنوری کو تحلیل ہونے والی صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے شیڈول کے اعلان میں تاخیر کے خلاف 2 درخواستوں پر سماعت کی۔
سماعت کے آغاز میں جسٹس ارشد علی نے کہا کہ اب تو صدر مملکت نے تاریخ دی ہے، دو تاریخیں تو نہیں ہوسکتیں، اب ہم الیکشن کمیشن سے پوچھیں گے کہ اب کیا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے وکیل شمائل بٹ نے کہا کہ دستور پاکستان کی دفعہ 105 بالکل کلیئر ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اب گورنر بھی تاریخ دے دیں، یا گورنر کہے کہ یہ تاریخ ٹھیک ہے الیکشن کراتے ہیں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا، ہم نے مشاورت نہیں کی ہم نے اختلاف کیا ہے۔
جسٹس ارشد علی نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن صدر سے کس طرح اختلاف کر سکتا ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ آج اٹارنی جنرل کو مشاورت کے لیے بلایا ہے، اجلاس کے جو منٹس ہوں گے ان سے عدالت کو آگاہ کریں گے۔
وکیل پی ٹی آئی شمائل بٹ نے کہا کہ کل جو اجلاس ہوا اس کی لمحہ بہ لمحہ خبریں نیوز چینل پر چلیں۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ ہم میڈیا کو نہیں دیکھتے ہیں۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے انتخابی شیڈول طلب کیا ہے، یہ شیڈول دیں گے۔
ساتھ ہی عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اٹارنی جنرل خود پیش ہوں یا ہماری معاونت کے لیے اٹارنی جنرل آفس کے کسی دوسرے افسر کو مقرر کریں۔
اس کے علاوہ عدالت نے الیکشن کمیشن سے آئندہ سماعت پر انتخابی شیڈول طلب کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن رپورٹ دے کہ کیا شیڈول دے رہے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک کے لیے ملتوی کردی۔