پاکستان کے مرکزی بینک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا اور 17 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 3.258 ارب ڈالر ہوگئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد وشمار کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے قومی ذخائر 17 فروری 2023 کو مجموعی طور پر 8.73 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔
پاکستان کو اس وقت معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور 350 ارب ڈالر کی معیشت کو توازن ادائیگیوں کا مسئلہ درییش ہے اور ذخائر تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔
اسلام آباد کو عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے بعد دیگر ذرائع سے بیرونی مالیات کی توقع ہے اور اس کا امکان رواں ماہ ہے۔
اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجاتا ہے اور اس کا بورڈ منظوری دیتا ہے تو پھر عالمی ادارہ ایک ارب ڈالر جاری کرے گا اور اس کے نتیجے میں دوست ممالک اور دیگر ذرائع سے فنڈز ملیں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 28 فروری تک اسٹاف کی سطح پردستخط ہوں گے اور اس حوالے سے آئی ایم ایف کا ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس مارچ کے پہلے ہفتے میں ہوگا۔
دوسری جانب وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ چائنا ڈیولپمنٹ بینک (سی ڈی بی) کے بورڈ نے پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی سہولت فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا تھا کہ توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک کو یہ رقم رواں ہفتے موصول ہوگی اور اس سے ملک کے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر پوزیشن میں لانے میں مدد ملے گی۔