پاکستان کی معیشت کو اس وقت سنگین چیلنجز کا سامنا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈز مل بیٹھیں اور معیشت کو موجودہ بحرانی کیفیت سے نکالنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے پاکستان بار کونسل، اسلام آباد بار کونسل، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران کے اعزاز میں دئیے گئے ایک عشائیے سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاسی پولرائزیشن ملک کے مفاد میں نہیں ہے لہذا سب کو اپنے نقطہ نظر پرنظرثانی کرنے کی ضرورت ہے تا کہ قومی مفادات کو فروغ دے کر ہم اپنی آئندہ نسلوں کو ایک بہتر معاشی مستقبل دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کب تک اپنی معیشت کو غیر ملکی قرضوں پر چلاتے رہیں گے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب مل کر پاکستان کو ایک خود کفیل ملک بنانے کے لیے سخت محنت کریں۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری نے میڈیا اور تاجر برادری کے ساتھ مل کر ہر مشکل وقت میں پاکستان کیلئے مثبت کردار ادا کیا ہے اور امید ظاہر کی کہ وہ اس مشکل وقت میں بھی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے اور بہتر ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت بزنس کمیونٹی اور وکلاء برادری کی بہتری کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہموجودہ معاشی صورتحال دن بدن خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے اس لئے ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ملک کی سالمیت کیلئے ایک میثاق معیشت پر متفق ہوں جبکہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اس مقصد کیلئے ان کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اس ایک اقدام سے ملک معاشی اور سیاسی استحکام کی طرف بڑھنا شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ثالثی کونسلوں کے طریقہ کار کو فروغ دیا جائے تاکہ تجارتی تنازعات کو عدالتوں سے باہر جلد حل کیا جائے جس سے کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ بار کونسل اور ایسوسی ایشن چیمبر میں اپنے سہولت ڈیسک قائم کر کے تجارتی تنازعات کے فوری حل میں تاجر برادری کی مدد کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کاروباری سرگرمیوں، سرمایہ کاری اور برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے حکومت مزید سازگار پالیسیاں تشکیل دے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز کے ساتھ مل کر کاروباری اور وکلاء برادری کے اہم مسائل حل کرانے میں تعاون کے لیے تیار ہے۔
پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ہارون رشید نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کی ترقی میں میں ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کاروباری اور وکلاء برادری کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے چیمبر کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ان کے درمیان قریبی تعاون کے قیام سے معیشت کے لیے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔
اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین راجہ علیم خان عباسی نے کہا کہ موجودہ قانون کرایہ داری کو مزید متوازن بنانے کی ضرورت ہے تا کہ مالکان اور کرایہ داروں کو کرایہ داری کے تنازعات میں جلد انصاف فراہم ہو۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز میثاق معیشت پر اتفاق رائے پیدا کریں تا کہ معیشت بہتر ہو۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نوید ملک نے کہا کہ تاجر برادری اور وکلاء برادری کے مسائل کے حل کے لیے آئی سی سی آئی اور بار ایسوسی ایشنز کے نمائندگان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے کیونکہ کمیٹی دونوں طبقوں کے اہم مسائل کو حل کرانے میں فعال کردار ادا کر سکتی ہے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر قیصر امام گوندل نے کہا کہ کاروباری برادری کے لیے وقت اور سرمایہ کاری بہت اہم ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے قوانین بنائے جائیں جو کمرشل تنازعات کے فوری حل میں معاون ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کمرشل تنازعات کا فوری متبادل حل نکالنے کے لیے خصوصی قانون سازی کرے جس سے پاکستان میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بہتر فروغ ملے۔
آئی سی سی آئی کے سابق صدر ظفر بختاوری نے کہا کہ کاروباری اور وکلاء برادری ملک کی ترقی میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز ہیں اور انہیں اپنے مشترکہ مفادات کے بہترتحفظ کے لیے قریبی تعاون کو فروغ دینا چاہیے جس سے معیشت بھی بہتر ترقی کرے گی۔
آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ چیمبر بار ایسوسی ایشنز کے تعاون سے ان قیدیوں کے جرمانے ادا کرنے کو تیار ہے جو جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے اب بھی جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں۔
چیمبر کے نائب صدر انجینئر محمد اظہر الاسلام ظفر نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے نئے قوانین بنانے کی ضرورت پر زور دیا جس سے کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور معیشت جلد بحال ہو گی۔
اس موقع پر اعظم نذیر تارڑ، ہارون رشید، راجہ علیم خان عباسی، نوید ملک اور قیصر امام گوندل کو ان کی وکلاء برادری کیلئے شاندار خدمات کے اعتراف میں اعزازی شیلڈ پیش کی گئیں۔