پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ گیدڑ کو لیڈر کا ماسک پہنانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن اندر سے گھڑی چور نکلا، مینار پاکستان پر ایک ہارے ہوئے شخص نے تقریر کی۔کھڈیاں خاص میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قصور کے شیروں اور شیرنیوں کو محمد نواز شریف اور مریم نواز کا سلام ہو، کھڈیاں والوں نے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے والوں کو کھڈے میں پھینک دیا۔مریم نواز نے کہا کہ سوچا بھی نہیں تھا کہ پورا کھڈیاں باہر آجائے گا، ملک احمد خان زندہ باد، کھڈیاں اور قصور کل اور آج بھی نوازشریف سے محبت کرتا ہے۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ جتنے مرضی “پامبڑ” مچ جائیں سچ بولنے سے باز نہیں آؤنگی، 5 سال ان “پامبڑوں” سے گزر کر آئی ہوں نہیں ڈروں گی، قصور والوں کا شعور بہت زبردست ہے، جب الیکشن چوری کیا گیا قصورسے پوری سیٹیں جیتی تھیں، کھڈیاں والوں نے سب سے پہلے گھڑی چور کو پہچانا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ پوری دنیا جان گئی ہے یہ فتنہ حکومت میں ہو تو تباہی اور باہر ہو تو بربادی ہے، گیدڑ کو لیڈر کا ماسک پہنانے کی پوری کوشش کی گئی، سہولت کار جب اللہ کو پیارے ہو گئے تو ماسک اترا تو گھڑی چور نکلا۔
انہوں نے کہا کہ جب لیڈر کا ماسک نکلا تو بیچ میں توشہ خانہ چور نکلا، جب لیڈر کا ماسک اترا ہیروں کے سیٹ لینے والا نکلا، گزشتہ 6 سے 7 سال گدھے پرلکیریں ڈال کر زیبرا بنانے کی کوشش کی گئی، گدھا تو گدھا ہی ہوتا ہے، سہولت کار ہٹے تو گدھے کی لکیریں مٹ گئیں، اب وہ گدھا ریاست کو لاتیں مار رہا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ جس طرح اس کی درگت بنی سہولت کاروں نے بھی کانوں کو ہاتھ لگا لیا، کہتا تھا قانون سب کے لیے برابر ہے، آج قانون کا یہ سب سے بڑا مفرور ہے، جب عدالتوں نے کہا پیش ہو تو پلاسٹر اترنے کا نام نہیں لے رہا، چھتوں کے لینٹر کھل جاتے ہیں لیکن 5 ماہ سے پلاسٹر نہیں اتر رہا، کبھی کہتا ہے ٹانگ ٹوٹی اور کبھی کہتا ہے 72 سال کا بزرگ ہوں۔
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر نے کہا کہ عدالت پیش نہیں ہوتا چارپائی کے نیچے چھپ جاتا ہے، جب پولیس زمان پارک جاتی ہے تو ان پرپٹرول بم پھینکتا ہے، تم دہشت گرد ہو، ہمارے جلسے میں لاکھوں لوگ ہوتے ہیں کسی کو پٹرول بم اورغلیل چلانی نہیں آتی، معصوم سا چہرہ بنا کر کہتا ہے گھر میں اہلیہ اکیلی تھی، اگر تمہاری اہلیہ اکیلی تھی تو اندر سے کیا جنات پٹرول بم پھینک رہے تھے، کیا پولیس کے سر تمہارے موکلات پھاڑ رہے تھے۔
مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے زمان پارک میں دہشت گرد چھپائے ہوئے تھے، گلگت بلتستان کی پولیس کو بلا کر پنجاب پولیس پر حملہ کرایا گیا، اس آدمی کو شرم نہیں آتی، دنیا کی تاریخ میں اس سے زیادہ بزدل انسان نہیں دیکھا، پہلے کئی ماہ چارپائی کے نیچے سے نہیں نکلا تھا، اب نکلتا ہے تو جنگلا نما گاڑی میں بیٹھ جاتا ہے، جب گاڑی سے نکلتا ہے تو کالا ڈبہ سر پر رکھ لیتا ہے، کالا سا گھونگٹ نکال کر دلہن بن جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان کے سٹیج کو بنکرمیں تبدیل کر دیا، بلٹ پروف بنکر سے قوم کو کہتا ہے خوف کے بت کو توڑ دو، اتنا ڈرپوک شخص تاریخ میں نہیں دیکھا، تمہاری جان اگر قیمتی ہے تو جلسے میں آنے والوں کی بھی قیمتی ہے، اس کے اپنے بچے لندن میں محفوظ ہیں، قوم کے بچوں کو سڑکوں پر مار کھانے کے لیے چھوڑا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ یاد رکھنا اگر آپ پر کوئی تکلیف آئی تو میں سامنے کھڑی ہوں گی، مینار پاکستان میں اس کی تقریر ایک ہارے ہوئے شخص کی تھی، عمران خان سن لو یہ قوم اب تمہیں کبھی اقتدار میں نہیں آنے دے گی، دس نکاتی ایجنڈا پیش کر رہا تھا، جب 4 سال اقتدار میں تھا تب دس نکاتی ایجنڈا کہاں سو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلا شخص ہے جو روز قتل کی کہانی گھڑ کر سناتا ہے، کبھی رانا ثنا اللہ، کبھی کہتا ہے آئی جی پنجاب قتل کرنا چاہتا ہے، ایسے بندے کو چڑیا گھر میں رکھنا چاہیے اور ٹکٹ لگنی چاہیے، آج اس ذہنی مریض کے کہنے پرعدالتیں سوموٹو لے رہی ہیں، عمر عطا بندیال صاحب اس بندے کے پیچھے نہ لگیں، اس نے ہر سہولت کار کو استعمال کیا پھر مٹی پلیت کرتا ہے۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ انشااللہ الیکشن ہو گا، ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، ہم عوام کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، الیکشن ہو گا لیکن الیکشن سے پہلے سلیکشن کا فیصلہ ہو گا، ایک منشیات زدہ شخص کے کہنے پر پنجاب کی اسمبلی کیوں توڑی گئی، حمزہ شہباز کی حکومت توڑ کر 25 ارکان کو عمران کی جھولی میں پھینکا گیا، چار، تین کا فیصلہ دو، تین سے کس نے تبدیل کیا، کیا یہ پاکستان کے عوام سے دھوکہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہیٰ کی حکومت لانے کے لیے 25 ایم پی ایز کوعمران کی جھولی میں ڈالا گیا تب آئین نے دستک نہیں دی، جب منتخب وزیراعظم کو نکالا گیا اس وقت آئین پاکستان نے دستک نہیں دی، کھڈیاں والو اپنے دشمن کا نام سنو جسٹس کھوسہ، ثاقب نثار نے کہا نوازشریف کے خلاف درخواست لاؤ ہم باہر کرتے ہیں، اس وقت آئین پاکستان نے دستک نہیں دی؟ نوازشریف کو سزا دینے والوں کی گواہیاں آچکی ہیں۔