وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا ہے کہ عدلیہ میں تقسیم پاکستان کے لیے خطرناک ہے، کوئی جمہوریت پسند اس تقسیم سے خوش نہیں، کوئی پاکستانی نہیں چاہتا کہ عدلیہ کے ادارے میں پھوٹ نظر آئے۔
پی پی رہنما شازیہ مری نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان غیر یقینی کا متحمل نہیں ہوسکتا، ملک کو سیاسی، سیکیورٹی اور معاشی استحکام کی ضرورت ہے۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ مختلف اوقات میں جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی نے جمہوریت کی حفاظت کے لیے قربانیاں دی ہیں، پیپلز پارٹی آئین دینے والی جماعت ہے، آج وہ جماعت بھی ان حالات میں پریشان ہے کیونکہ ہم نے جانیں دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کبھی معین قریشی کبھی عمران خان کو لایا جاتا ہے، جب گملے میں سیاستدان اگایا گیا دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑے گئے، جب جب مختلف ناموں سے پروجیکٹ لانچ کیے جاتے ہیں، نقصان پاکستان کو ہوتا ہے، عمران خان کو لانے کے لیے دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑے گئے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے اختیارات چھیننے کے لیے سازش کی جا رہی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کو کس کی خواہش پر شہید کیا گیا، مولوی مشتاق نے ایک ڈکٹیٹر کی خواہش کو عملی جامہ پہنایا، جب اس نےسر پر بالٹی رکھی تو لوگوں نے کہا بھائی وہاں کچھ ہے نہیں اٹیک کرنے کو،، دما غ ہوتا تو یہ اتنا انتشار نہ پھیلاتا۔