دفعہ 144 کی خلاف ورزی، شاہ محمود قریشی کی ضمانت میں توسیع

انسداددہشتگردی عدالت کے جج راجہ جوادعباس حسن کی عدالت نےہاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی کی دفعہ144کی خلاف ورزی پر درج دومقدمات میں ضمانت عبوری ضمانت کی توسیع کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی اپنے وکیل علی بخاری کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیاکہ کیا شاہ محمود قریشی کو کیسز سے ڈسچارج کرنا ہے ؟ جس پر تفتیشی افسرنے کہاکہ ایماء کی دفعات کی حد تک شاہ محمود قریشی کو کیس میں نامزد رکھنا یے،عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ پراسیکیوشن سے پوچھ لیں کہ اللہ کے علاوہ اور کون گواہ ہے،عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیاکہ سابق وزیرخارجہ کو کٹہرے میں کھڑاکیا ہوا ہے، وجہ تو بتائیں،شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میں جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھا،جج نے مسکراتے ہوئے کہاکہ کیا معلوم آپ کی روح جائے وقوعہ پر موجود ہوگی،اس پر کمرہ عدالت میں قہقہہ لگ گیا،عدالت نے استفسار کیاکہ شاہ محمود اور عمران خان کے حکم پر پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کیاتو کیا کوئی ثبوت ہے؟،کیا آپ کو یقین ہےکہ ایس ایچ او کی موجودگی میں شاہ محمود اور عمران خان نے کارکنان کو حکم دیا؟، پراسیکیوٹر نے کہاکہ عمران خان اور شاہ محمود نے کارکنان کو احتجاج کاحکم دیا اور کارکنان نے آگے پیغام پہنچایا،عدالت نے پراسیکوٹر سے کہاکہ کارکنان خود کہیں کہ میں نے کچھ نہیں کیا تو تب آپ اس کی بات مانتے نہیں،علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہاکہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سیاسی بنیادوں پر انتقام لینے کے لیے کیسز دائر کیے گئے،شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ماہ رمضان ہے، روزے کی حالت میں ہوں، پراسیکیوشن جھوٹ کہہ رہی ہے،میں نے کسی کو کبھی اکسایا، نہ 40 سال میں ایسا کوئی حکم دیا، پراسیکیوشن حلف لے کر کہےکہ مجھ پر الزام سچ لگا رہے ہیں ،میں عدالت کا حکم ماننے کے لیے تیار ہوں، پراسیکیوٹر نے کہاکہ قانون کے مطابق ایسے کیسز میں حلف پر بیان نہیں کیا جاسکتا،عدالت نے کہاکہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف کیسز میں آئندہ سماعت ایک ہی تاریخ پر رکھیں گے،علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہاکہ شاہ محمود قریشی تفتیش میں شامل ہونا چاہتےہیں،عدالت نے شاہ محمود قریشی کی دونوں کیسز میں عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی۔