سابق کمشنر کورنگی، اکائونٹ و آڈٹ آفیسر جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

اسلام آباد(سی این پی)احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹیو جج محمد بشیر کی عدالت نے سابق میونسپل کمشنر کورنگی مسرور میمن، اکاونٹ آفیسر وکاش اور آڈٹ آفیسر دھرم ویرکو14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کردیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران نیب حکام نے کراچی سے گرفتار تینوں ملزمان کواسلام آبادلاکر عدالت پیش کیا، عدالت نے استفسار کیاکہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا ہے؟، نیب پراسیکیوٹر نے بتایاکہ معاملہ جعلی اکاؤنٹس سے جڑا ہے، ایک پلاٹ کی خریداری سے سامنے آیا،عدالت نے کہاکہ ملزمان کا اپنا کردار بتائیں سیدھا کیا بنتا ہے؟، نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ کورنگی میں آئل خریداری کے نام پر کرپشن ہوئی،جعلی اور اضافی بلوں سے غبن کیا گیا،ان کا شریک ملزم شفقت پہلے ہی پلی بارگین کر چکا ہے،نیب پراسیکیوٹر نے ملزمان مسرور میمن ، دھرم ویر، وکاش کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے گھروں پر چھاپہ بھی مارا ہے،جیولری کے سینکڑوں آرٹیکل، پراپرٹی دستاویزات اور نقدی ملی ہے،مزید تفتیش کرنی ہے، ملزمان سے پراپرٹی کی اصل دستاویزات بھی ریکور کرنی ہیں،ملزم مسرور میمن کے وکیل نے کہاکہ ملزمان کی گرفتاری کی ضرورت نہیں تھی،نیب کے نوٹس کا جواب بھی دے رکھا تھا،تین سال سے انکوائری جاری تھی، اب اچانک وارنٹ جاری ہو گئے، وکلاء صفائی نے کہاکہ اگر ریمانڈ دینا ہی ہے تو صرف تین دن کا دیں،14روزہ ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے، ملزم وکاش کورونا کی وجہ سے ڈیتھ بیڈ پر رہ چکا، وکاش کو ڈاکٹروں نے کہہ رکھا ہے گھر کا کھانا دیں، کراچی سے لاکر کیسے گھر کا کھانا یہاں دیں گے،ان کی فیملی اس کام کیلئے خاص طور پر یہاں شفٹ ہو رہی ہے،وکاش ہے بھی ویجیٹرین ، گھر سے سبزی لانے دیں،عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیاکہ نیب میں کھانے کا کیا انتظام ہوتا ہے؟ تفتیشی افسر نے کہاکہ ہمارے ہاں کھانا بنتا ہے سب کیلئے ، سب وہاں سے کھاتے ہیں، عدالت نے ملزمان سے کہاکہ جو بھی سبزی کھانی ہے نیب سے کہیں وہی بنا دیں گے،عدالت نےملزمان کو14روزہ جسمانی ریمانڈ نیب حکام کے حوالہ کرتے ہوئے10 فروری کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔