لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کیخلاف درخواست میں الیکشن کمیشن سے جواب طلب

اسلام آباد(سی این پی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے وفاقی دارالحکومت میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان سے جواب طلب کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار سابق چیئرمین یونین کونسل سردار مہتاب کی جانب سے عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ، سی ڈی اے آفیسرز یونین کے عہدیداران نعمت اللہ، ریاض اللہ خان، سی ڈی اے مزدور یونین کے چوہدری یاسین، صوفی محمود اور دیگر عدالت پیش ہوئے،درخواست گزار وکیل عادل عزیز قاضی نے کہاکہ اسلام آباد میں حلقہ بندیاں ہورہی ہیں،اگر حکم امتناع نہ دیا گیا اور آرڈیننس ختم ہوگیا تو بلدیاتی انتخابات کی تمام مشق بےسود ہوگی،ملک کاشف ایڈووکیٹ نے کہاکہ دو مرتبہ آرڈیننس کے ذریعے سی ڈی اے قانون تبدیل کیا گیا اور آرڈیننس ختم ہوچکا، عدالت نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی موجودگی میں آرڈیننس کے ذریعے نیا بلدیاتی نظام کیوں لایا گیا؟،آرڈیننس تو صرف ایمرجنسی قانون سازی کے لیے ہے بلدیات کے لیے کون سی ایمرجنسی؟،لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر سٹے آرڈر جاری ہوسکتا ہے یا نہیں الیکشن کمیشن کو سن کر فیصلہ کریں گے،وزارت قانون بھی جواب دے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو آرڈیننس کے ذریعے کیوں ختم کیا گیا ؟،اس وقت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کس مرحلے میں ہیں؟،7 فروری کو اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر حکم امتناع کا فیصلہ کریں گے،عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت7فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔یاد رہے کہ سابق چئیرمین سردار مہتاب، سی ڈی اے مزدور یونین اور آفیسرز ایسوسی ایشن نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس چیلنج کررکھاہے۔