وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے ہم چاہتے تو عمران خان کے خلاف سزائے موت والے کیسز بنا سکتے تھے۔فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا جمہوریت میں اختلاف رائے کا احترام کیا جاتا ہے، عمران خان کے خلاف کوئی غلط مقدمہ نہیں بنایا۔رانا ثنااللہ کا کہنا تھا ہم چاہتے تو عمران خان کے خلاف سزائے موت والے کیسز بنا سکتے تھے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی میں سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی جائیں۔
الیکشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا ہم الیکشن سے فرار نہیں چاہتے، چاہتے ہیں الیکشن اپنے وقت پر ہوں، جب الیکشن ہوں گے تو ن لیگ کی انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا ایک سٹنگ جج کے بیٹے اور بیٹی کے بارےمیں عام ہےکہ وہ پی ٹی آئی کے سرگرم رکن ہیں۔چیف جسٹس پاکستان کی ساس کی مبینہ آڈیو لیک سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا گھریلوخواتین جب لوگوں کوغداری کے لیے اکسائیں گی تو پھرچیزیں کیسے آگے جائیں گی، ایسی گفتگو کو گھریلو گفتگو نہیں کہا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہےکہ پاکستان میں کس طرح کا انصاف کا نظام ہے، ضد اور انا کی بنیاد پر فیصلے ہو رہے ہیں، ایسی گفتگو پر سو موٹو نوٹس لینا چاہیے، اگر گفتگو غلط ہے تو سزا ہونی چاہیے، صحیح ہےتوپھر بھی سزا ہونی چاہیے۔