پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبد اللہ نے جمعہ کو کہا کہ ایتھوپیا سے اعلیٰ سطح کے سرکاری اور تجارتی وفود 9 مئی کو پاکستان پہنچ رہے ہیں جس کا مقصد دوطرفہ اور کثیر جہتی کو تعاون دینا ہے۔اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 60 رکنی وفد میں تین بڑی وزارتوں کے نمائندے شامل ہوں گے جن میں وزارت خارجہ، تجارت اور علاقائی انضمام کی وزارت اور انوویشن ٹیکنالوجی کے علاوہ ایتھوپیا کے سرمایہ کاری کمیشن اور انڈسٹریل پارک ڈویلپمنٹ کے اعلیٰ حکام شامل ہوں گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وفود ایتھوپیا کے متعدد اقتصادی شعبوں کی نمائندگی کرے گا جن میں زراعت اور زرعی پروسیسنگ، فارماسیوٹیکل، ٹیکسٹائل، جراحی کا سامان، کھیل، سیاحت، کان کنی اور آئی سی ٹی شامل ہیں۔سفیر نے کہا کہ سرکاری وفد پاکستان میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ٹیکنالوجی، سیاحت اور دیگر شعبوں میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے درمیان تجارتی معاہدوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے تاکہ تجارتی حجم کو بڑھایا جا سکے جو آج تک کم ہے۔جمال بیکر نے کہا کہ کراچی اور اسلام آباد میں دو بزنس فورمز کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنا کر دو طرفہ تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجر برادری دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کی خواہشمند ہے کیونکہ ایتھوپیا کے متنوع اقتصادی شعبوں میں جاری ترقی نے انہیں دارالحکومت ادیس ابابا کے حالیہ دورہ کے دوران واقعی متاثر کیا ہے۔اسی طرح ایتھوپیا کی تاجر برادری بھی ملک میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ تجارتی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینا چاہتی ہے۔