افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی سیکیورٹی، اقتصادی اور تجارتی امور پر بات چیت کے لیے چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔افغانستان کے دارالحکومت کابل سے روانگی سے قبل افغانستان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا توکل نے کہا کہ عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی جامع سیاسی اور تجارتی وفد کی قیادت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکومت سیاسی، اقتصادی تعلقات، علاقائی سلامتی اور راہداری پر وسیع پیمانے پر دوطرفہ مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ آج (5 مئی) کو چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی 5 سے 8 مئی تک پاکستان آنے والے اعلیٰ سطح کے وفد کی قیادت کریں گے۔
نن جمعه، چې د ۱۴۰۲ لمریز کال د ثور له ۱۵ د افغانستان اسلامي امارت د بهرنيو چارو وزير مولوي امير خان متقي په مشرۍ يو جامع سياسي او تجارتي پلاوی د پاکستان پلازمېنې اسلاماباد ته ورسید pic.twitter.com/gByVt9U0PF
— Hafiz Zia Ahmad (@HafizZiaAhmad) May 5, 2023
دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ افغانستان کے وزیر خارجہ کی قیادت میں آنے والے اعلیٰ سطح کے وفد میں وزارت تجارت اور صنعت کے عبوری وزیر حاجی نورالدین عزیزی اور وزارت خارجہ، ٹرانسپورٹ اور وزارت تجارت کے اعلیٰ حکام شامل ہوں گے۔
عبوری افغان وزیر خارجہ 6 مئی کو 5ویں چین-پاکستان-افغانستان سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات میں بھی شرکت کریں گے جبکہ چین کے اسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ چن گانگ بھی سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
ادھر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تصدیق کی کہ ان کی افغان، چینی ہم منصبوں کے ساتھ کل (ہفتہ) دوطرفہ اور سہ فریقی ملاقاتیں ہوں گی۔
خیال رہے کہ 2017 میں آغاز کے بعد سہ فریقی ڈائیلاگ میکانزم نے شاندار نتائج حاصل کیے ہیں جو کہ تینوں ممالک میں باہمی اعتماد اور تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔
اس بار تینوں ممالک کے درمیان یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب افغان سرحد پار سے حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 2022 میں دہشت گردوں نے افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے 150 حملے کیے۔