وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے قراقرم یونیورسٹی میں ”Gilgit-Baltistan Beyond Mountains“کے عنوان سے منعقدہ سیمینار کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر مستقبل کیلئے منزل کا تعین اور ہدف کے حصول کیلئے طریقہ کار کا تعین کرنا لازمی ہے۔ ویلفیئر معاشرے کیلئے قانون کی حکمرانی اور امن کا ہونا ضروری ہے۔ قانون کی حکمرانی سے ہی مستقل امن کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ حکومت گلگت بلتستان نے صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ زرعی شعبے کی بہتری کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تاکہ گلگت بلتستان میں زرعی شعبے کو فروغ دیں اور درپیش مسائل کو بروقت حل کیا جاسکے۔ گلگت بلتستان کا ویژن ویلفیئر سوسائٹی،فوڈ سیکورٹی اور وسائل کا صحیح استعمال یقینی بنانا ہے۔گلگت بلتستان کا سب سے بڑا ریسورس یہاں کے عوام ہیں۔
روشن مستقبل کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ویژن 2025 کی پالیسی دستاویز تیار کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں تاکہ بغیر تعطل کے پالیسیز کو آگے بڑھایا جاسکے۔ مثالی بلدیاتی نظام اور لینڈ ریفارمز کو جلد حتمی شکل دیا جارہاہے۔ گلگت بلتستان پہلا صوبہ ہے جو لینڈریفارمز کے ذریعے زمینوں کی ملکیت عوام کو دے گا۔ وسائل کا صحیح استعمال اور ریسورس مینجمنٹ کے ذریعے گلگت بلتستان میں فوڈ سیکورٹی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ لینڈریفارمز میں زرعی شعبے کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ خوشحالی کیلئے خودانحصاری لازمی ہے۔ ملک میں موجودہ پولرائزیشن کی وجہ سے پہلی مرتبہ گلگت بلتستان کے بجٹ میں کٹوتی کی گئی۔ وفاق میں اگر تحریک انصاف کی حکومت دوبارہ اقتدار میں آئے تو سکردو کو بین الاقوامی سیاحتی مرکز بنائیں گے۔ سابقہ حکومتوں نے کلاس فور کی ملازمتوں پر سیاست کی جس کی وجہ سے سرکاری ملازمتوں میں سب سے زیادہ آسامیاں کلاس فور کی ہیں۔ ہماری حکومت نے محکموں میں ملازمتوں کو ریشنلائز کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ پہلی مرتبہ لیکچرارز، ڈاکٹرز، اساتذہ اور پولیس کے آسامیوں کو تخلیق کیا گیا۔
گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے بیوروکریسی کی ری سٹرکچرنگ اور بعض محکموں کو پرائیویٹائز کرنا لازمی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ نئے ریفارمز اور پالیسیز کیلئے سونی جواری سنٹر فار پبلک پالیسی کو قائم کیا گیا ہے جس میں گلگت بلتستان کے مختلف شعبوں کے حوالے سے پالیسیز بنائی جارہی ہیں۔ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے صوبائی سوشل رجسٹری کے قیام کے حوالے سے تیزی سے کام کیا جارہاہے جس میں صوبے کا مکمل اپ ڈیٹڈ ریکارڈ موجود ہوگا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ پاکستان میں قیادت کا فقدان رہاہے جس کی وجہ سے بڑے مسائل نے جنم لیا۔ بدقسمتی سے حقیقی عوام لیڈرز کے ساتھ ناانصافیاں ہوتی رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ گلگت بلتستان واحد صوبہ ہے جو پاور کے منصوبے اپنے وسائل سے بنارہاہے۔ چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی گلگت بلتستان سے خصوصی محبت ہے، اسی وجہ سے تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کے وقت گلگت بلتستان کیلئے 370 ارب کا میگا ترقیاتی پیکیج منظورہوا جس میں عطاء آباد پاور پروجیکٹ، شتونگ نالہ، غواڑی پاور پروجیکٹ اور ہینزل پاور پروجیکٹ شامل ہیں۔ ان بڑے منصوبوں کی تعمیر سے صوبے میں پاور کرائسسز پر قابو پایا جاسکے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ صوبائی حکومت کے کوششوں کی وجہ سے چائینہ کیلئے برآمدات کی اجازت ملی ہے اور مستقبل میں چائینہ سے گلگت بلتستان بجلی کی ترسیل کے حوالے سے بھی بات چیت کی جارہی ہے۔