سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اسلامی مالیاتی شعبے میں جاری اصلاحات سے آگہی فراہم کرنے اور ایس ای سی پی کے ریگولیٹری سینڈ باکس کے چوتھے مرحلے میں ترجیحی موضوعات کے بارے ورکشاپ منعقد کی ۔ ورکشاپ میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں نے شرکت کی۔ ایس ای سی پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسرت جبین نے کہا کہ ایس ای سی پی کی اصلاحات کا مقصد کاروباری رسائی، مارکیٹ کی توسیع اور مالیاتی شمولیت کو بہتر بنانا ہے۔
ایس ای سی پی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر طارق نسیم نے اسلامک فنانسنگ کے حوالے سے ایس ای سی پی کے مینڈیٹ ، ریگولیٹڈ سیکٹرز میں اسلامک فنانس کی ترویج اور ترقی، شریعت کے مطابق سیکیورٹیز/کمپنیوں کی منظوری، شریعہ ایڈوائزرز کی رجسٹریشن میں اضافے کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے شرکا کو ایس ای سی پی کی اسلامک فنانس پر تشخیصی رپورٹ کے اہم نکات اور سفارشات بارے میں آگاہ کیا ۔ انہوں نے نان بینک مالیاتی شعبے میں اسلامی مالیات کے اہم مسائل اور چیلنجز کی بھی نشاندہی کی ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اسلامی مالیات کے فروغ کے لیے ایک جامع ایکشن پلان بھی بنایا گیا ہے۔
ایس ای سی پی کی ڈائریکٹر آمنہ عزیز نے شرکاء کو ایس ای سی پی کے ریگولیٹری سینڈ باکس کے بارے میں آگاہ کیا جو کہ نئی مصنوعات، خدمات یا جدید کاروباری ماڈلز کو محدود بنیادوں پر لائیو ٹیسٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے، تاکہ ان کی مارکیٹ میں آگے بڑھنے کے لیے مناسب ریگولیٹری فریم ورک کا تعین کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنیاں کے علاوہ غیر رجسٹرڈ شدہ اسٹارٹ اپس، یا بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ کمپنیاں بھی ایس ای سی پی کے ریگولیٹری سینڈ باکس میں درخواست دہندگان ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ ایس ای سی پی نے آنے والے ریگولیٹری سینڈ باکس کے چوتھے گروپ کو اسلامی فنانسنگ اور روایتی فنانسنگ کے حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ اسلامی فنانسنگ میں شریعہ کے مطابق ڈیجیٹل فنانس ماڈلز کو ترجیح دی جائے گی جیسے کراؤڈ سورسنگ، لیکویڈیٹی مینجمنٹ، نینو فنانس وغیرہ ،اور سکوک فریکشنلائزیشن، نیا تکافل ماڈل یا ریگولیٹڈ اسلامی مالیاتی خدمات میں ڈیجیٹل انٹرمیڈیشن شامل ہیں ۔ روایتی فنانس سیگمنٹ میں روبو ایڈوائزری، اے آئی بیسڈ آٹومیٹڈ فنڈ مینجمنٹ، اثاثہ فریکشنلائزیشن اور سنگل ونڈو قرض دینے والے پلیٹ فارم سے متعلق آئیڈیاز کو ترجیح دی جائے گی۔