اہلیہ چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ آج جیل میں چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات ہوئی، ان کا اللہ پر توکل دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی اور سکون ملا، وہ اپنے عزم پر پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں۔اپنے ویڈیو پیغام میں اہلیہ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ان کا اپنی فیملی اور تمام لوگوں کیلئے پیغام ہے کہ وہ اپنے عزم پر پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں، چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میں جہاں پہلے کھڑا تھا انشاء اللہ وہیں کھڑا رہوں گا۔
اہلیہ پرویزالٰہی نے کہا کہ مجھے ان کا حوصلہ دیکھ کر قرآن پاک کی آیت جس کا مفہوم ہے کہ “میں اپنے تمام معاملات اللہ کے سپرد کرتا ہوں” یاد آتی ہے، انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے مجھے رات گئے پی آئی سی سے فون آیا کہ آپ کے خاوند کو ایمرجنسی میں یہاں لایا گیا ہے، مجھے کہا گیا کہ آپ ان کی تمام رپورٹس لے کر فوراً پہنچیں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی اہلیہ نے کہا کہ جب میں چودھری پرویز الٰہی کی رپورٹ لے کر وہاں پہنچی تو پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا، میں نے پولیس والوں سے درخواست کی کہ صرف دو منٹ کیلئے ملنے دیں لیکن پھر بھی نہ سنی گئی، پولیس والوں کے منہ لٹکے ہوئے تھے اور وہ کہتے تھے کہ ہم چودھری پرویز الٰہی صاحب کی بہت عزت کرتے ہیں لیکن مجبور ہیں۔
اہلیہ پرویز الٰہی نے کہا کہ ہسپتال میں پرویز الٰہی صاحب کے نامکمل ٹیسٹ کیے گئے، اس بات کی گواہی وہاں کے ڈاکٹرز بھی دیں گے، جیل میں جو سلوک چودھری پرویزالٰہی کے ساتھ ہو رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے، چودھری پرویزالٰہی کو سی کلاس میں رکھا گیا ہے لیکن انہیں سی کلاس کی سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں۔
انہوں نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی کی عمر 77 سال ہے لیکن ان کے ساتھ یہ ظالمانہ سلوک کیوں روا رکھا جا رہا ہے، یہ بتایا جائے کہ چودھری پرویزالٰہی کا اتنا کیا قصور ہے، ہماری شنوائی نہیں ہو رہی، کوئی داد رسی نہیں ہو رہی اس کی کیا وجہ ہے۔
اہلیہ چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ عام شہری کے بھی جو بنیادی حقوق ہیں وہ بھی چودھری پرویزالٰہی کو نہیں دئیے جا رہے۔