صوبہ خیبر پختونخوا (کے پی) کے شہر مردان میں 24 جون کے روز ہیٹ اسٹروک سے 18 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔مردان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق محمود نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران بتایا کہ مردان میں 24 جون کو ہیٹ اسٹروک سے18 اموات ہوئیں، جاں بحق افراد کی عمر 50 سال سے زیادہ اور بیشتر گھریلو خواتین ہیں۔
ڈائریکٹر اسپتال کا کہنا تھا کہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کیلئے خصوصی وارڈ قائم کیا گیا ہے، ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کیلئے خصوصی وارڈ قائم کیا گیا ہے۔دوسری جانب شدید گرمی کے باوجود پشاور کے 6 مضافاتی علاقوں میں 16 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
ترجمان پیسکو کے مطابق کے پی میں بجلی کی طلب اور رسد میں فرق کے باعث لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی ہے، بجلی کی رسد 2 ہزار 150 میگاواٹ اور طلب 3ہزار310 میگاواٹ ہے۔
شدید گرمی میں زیادہ دیر تک رہنا اور جسم میں پانی کی کمی ہیٹ اسٹروک کا شکار بنانے والے عوامل ہیں کیونکہ ان کے باعث جسم اپنے درجہ حرارت کو کنٹرول نہیں کرپاتا۔ہیٹ اسٹروک میں جسم کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوجاتا ہے جو عام حالات میں 37 ڈگری تک ہوتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک کی ابتدائی انتباہی علامات ہوتی ہیں اور اگر آپ جلد ان کو پکڑ لیں تو زیادہ سنگین پیچیدگیوں کی روک تھام کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک سے متاثر افراد میں اس طرح کی ذہنی الجھن ایک عام علامت ہوتی ہے جو فالج سے ملتی جلتی ہوتی ہے جبکہ مسلز اکڑ جانا، شدید گرمی کے باوجود پسینہ نہ آنا ،بہت زیادہ تھکاوٹ، سردرد، سر چکرانا، غشی طاری ہونا اور متلی بھی اس کی ابتدائی عام علامات ہیں۔
اگر یہ علامات نظر آئیں تو سنگین نشانیوں سے قبل طبی امداد کے لیے رجوع کرنا چاہیے۔
ہیٹ اسٹروک کی سنگین ترین علامات میں جلد خشک ہوجانا یا رنگت زرد یا سرخ ہونا، الجھن، چلنا مشکل ہونا، آنکھوں کی پتلیاں پھیل جانا، قے ہونا، غیرمعمولی یا نامناسب رویہ، دل کی دھڑکن تیز ہونا، سانس چڑھنا، بے ہوشی اور seizures قابل ذکر ہیں۔
اگر آپ کو یا آپ کے ارگرد کسی فرد کو گرم موسم کے دوران اوپر درج کسی ایک یا زیادہ علامات کا سامنا ہو تو فوری طور پر طبی امداد کے لیے رجوع کرنا زندگی بچانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔