پاکستان کیلئے روانڈا کے ہائی کمشنر جیمز کمیانو نے کہا ہے کہ روانڈا پر امن،کاروربار دوست ماحول اور شفافیت کے ساتھ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کیلئے سرمایہ کاری کی بہترین جگہ ہے۔روانڈا سینٹرل افریقہ ریجن میں پاکستان کیلئے لانچنگ پیڈ ثابت ہو سکتا ہے۔30کروڑ افراد اور 8ممالک پر مشتمل یہ ریجن وسیع مارکیٹ ہے۔روانڈا ماضی کی مشکلات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اب ایک مضبوط اور تیزی سے ترقی کرتا ہوا ملک بن چکا ہے۔روانڈا کی معاشی ترقی میں پرائیوٹ سیکٹر کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کو روانڈا میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں اس سلسلے میں سفارتخانہ بھرپور تعاون کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اسلام آباد چیمبر کے دورے کے موقع پر صدر احسن ظفر بختاوری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر روانڈا کیلئے پاکستانی ہائی کمشنر نعیم خان اور روانڈا کے ڈیفنس اتاشی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ سفیر جیمز کمیانو نے کہا کہ روانڈا نے پالیسیوں میں تسلسل اور مضبوط قیادت کی وجہ سے گزشتہ 20سالوں میں مشکل حالات سے خود کو نکالا ہے۔ماضی کے لڑائی جھگڑوں اور بغاوتوں کو ہمارا ملک بہت پیچھے چھوڑچکا ہے۔روانڈا اب نہ صرف افریقہ بلکہ پوری دنیا کیلئے سرمایہ کاری ،کاروبار اور سیاحت کیلئے بہترین جگہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی بزنس کمیونٹی کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ روانڈا کے کاروبار دوست ماحول سے فائدہ اٹھائیں۔پاکستان اور روانڈا کے در میان تجارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے کئی امکانات موجود ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ طویل خانہ جنگی کے بعدصرف 20سال کے عرصے میںہونے والی روانڈا کی ترقی پاکستان کیلئے ایک مثال ہے۔اس وقت پاکستان اور روانڈا کے در میان باہمی تجارت کا حجم 34ملین ڈالر ہے جس میں پاکستان کا حصہ صرف 4ملین ڈالر ہے۔ یہ تجارتی حجم دونوں ممالک کی صلاحیتوں سے کہیں کم ہے۔اس کو آئندہ چند سالوںمیں کم از کم ڈبل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ فارما سوٹیکل ایسا شعبہ ہے جس میں پاکستان کی سرمایہ کاری کے سب سے زیادہ مواقع ہیں۔اس کے علاوہ سپورٹس گڈز،لیدر،ٹیکسٹائل اور کنسٹریکشن جیسے شعبے بھی پاکستان اور روانڈا کے تجارتی تعلقات میں بہتری کیلئے اہم کر دار ادا کر سکتے ہیں۔ پاکستان کا ڈیفنس ایکسپورٹ کا شعبہ پوری دنیا میں الگ مقام رکھتا ہے ۔روانڈا کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔پاکستان اور روانڈا دونوں نے ماضی میں سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کیا۔اب دونوں ممالک اس سے باہر نکل آئے ہیں۔دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔روانڈا میں پاکستان ہائی کمشنر نعیم خان نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں پاکستان اور روانڈا کے در میان تعلقات میں اطمینان بخش پیش رفت ہو ئی ہے۔بطور پاکستانی ہائی کمشنر تجارتی تعلقات میں بہتری میری ترجیحات میں شامل ہے۔کیگالی میں پاکستان ہائی کمشنر کی عمارت میں ہم نے ڈسپلے سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں پاکستان کی پروڈکٹس کو رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہائی کمیشن پاکستان کے تجارتی وفود کی بی ٹو بی اور ون ٹو ون ملاقاتوں کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ اس موقع پر نائب صدر چیمبر انجینئر اظہر اسلام نے کہا کہ دونوں ممالک کے در میان کاروباری مواقع کا جائزہ لینے کیلئے بزنس وفد کا تسلسل کے ساتھ تبادلہ ضروری ہے۔اس سلسلے میں دونوں ممالک میں تعینات سفارتی عملہ اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے روانڈا کے پاکستان میں اعزازی قونصل جنرل فاروق اعظم خواجہ نے کہا کہ روانڈا کا کاروبار دوست ماحول پورے افریقہ میں سب سے اچھا ہے۔انٹر نیشنل ادارے روانڈا کے سسٹم کی ٹرانسپرنسی کی تعریف کرتے ہیں۔پاکستان اور روانڈا کے در میان تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔صرف گزشتہ 2سالوں میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 200سے زائد افراد اپنی فیلمیز کے ساتھ روانڈا منتقل ہو چکے ہیں۔ ملاقات میں سیکرٹری جنرل یو بی جی ظفر بختاوری،توصیف رحمان،ہمایوں کبیر سمیت دیگر بھی شریک ہوئے۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">