اسلام آباد ٹریل تھری پر ریپ کی کہانی جھوٹی، من گھڑت تھی، اسلام آباد پولیس

اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مارگلہ ہلز میں ریپ کا مبینہ واقعہ ایک جھوٹی کہانی نکلی اور ملزم نے ذاتی دشمنی کا بدلہ چکانے کے لیے ساتھی پر ریپ کا جھوٹا الزام عائد کیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے مارگلہ ہلز کے ہائیکنگ ٹریل میں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعے کی ایف آئی آر درج کی تھی، پولیس نے اتوار کو کہا تھا کہ انہوں نے واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔

جاری کردہ ایک بیان میں پولیس نے کہا کہ مشتبہ شخص کا اپنے ساتھی سے جھگڑا ہوا تھا جس نے بدلہ لینے کے لیے ایک گروپ سے رابطہ کیا۔

ساتھی نے گروپ کے ایک رکن سے رابطہ کیا جو راولپنڈی کا رہائشی ہے تاکہ مشتبہ شخص پر ریپ کا جھوٹا الزام لگایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس گروپ کے ایک رکن نے شیخوپورہ میں مقیم مبینہ متاثرہ شخص سے رابطہ کیا اور دونوں نے ریپ کے اس ڈرامے کا منصوبہ تیار کیا جس میں مشتبہ شخص بھی شامل تھا۔

پولیس نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ منصوبے کے مطابق متاثرہ خاتون کو مشتبہ شخص کو لے کر ٹریل 3 پر جانا تھا، ٹریل 3 پر پہنچ کر اسے ریپ کا ڈراما کرتے ہوئے چیخ و پکار کرنی تھی اور اس دوران گروپ کے باقی افراد موقع پر پہنچ کر ویڈیو بنا لیتے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ملزم اور اس کے اہل خانہ کو ویڈیو بنا کر بلیک میل اور بھتہ وصول کرنا تھا، متاثرہ خاتون کی ملزم سے ٹریل 3 پر ملاقات ہوئی لیکن اس کے ساتھی موقع پر نہیں پہنچ سکے، متاثرہ خاتون طویل انتظار کے بعد ملزم کے ساتھ واپس راولپنڈی روانہ ہو گئی۔

اس کے بعد اس نے تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی اور واپس شیخوپورہ چلی گئی، ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے ہر زاویے سے معاملے کی تفتیش کی۔

بیان میں کہا گیا کہ جب مبینہ متاثرہ خاتون کو پولیس اسٹیشن بلایا گیا تو اس نے مجسٹریٹ کے سامنے تمام حقائق اور پورا منصوبہ بتا دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا گروہ ہے جو لوگوں سے دھوکا دہی سے پیسے بٹور کر انہیں بلیک میل کرتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ متاثرہ شخص کے خلاف شیخوپورہ اور مریدکے میں دو مقدمات درج ہیں جبکہ گروہ کے ایک رکن کا سابقہ مجرمانہ ریکارڈ بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ ابھی زیر تفتیش ہی تھا کہ اسی دوران سوشل میڈیا پر اس کیس کے حوالے سے باقاعدہ مہم چلائی گئی۔

پولیس نے شہریوں سے درخواست کی کہ پولیس کی حتمی رپورٹ آنے تک افواہوں پر یقین نہ کریں کیونکہ ایسی مہم پولیس کی تفتیش متاثر کر سکتی ہے جس سے مجرموں کو فائدہ پہنچے گا۔