سارہ انعام قتل کیس، آخری گواہ کا بیان قلمند نہ ہوسکا، سماعت 26 جولائی تک ملتوی

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سینئر صحافی ایاز امیر کی بہو سارہ انعام قتل کیس کے آخری گواہ کا بیان قلمبند نہیں ہو سکا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 26 جولائی تک ملتوی کر دی۔اسلام آباد کی عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت سیشن جج اعظم خان نے کی۔ پراسیکیوٹر رانا حسن عباس اور مقتولہ کے والد انعام الرحیم عدالت میں پیش ہوئے، مرکزی ملزم شاہنواز امیر بھی وکیل بشارت اللّٰہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوا۔کیس کی سماعت کے دوران سارہ انعام قتل کیس کے آخری گواہ کا بیان قلمبند نہیں ہو سکا، پولیس سے تعلق رکھنے والا آخری گواہ چھٹیوں پر ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ملزم کے وکیل نے کہا کہ گواہ کے بیان ریکارڈ کروالیں، جرح ایک ہی دفعہ کر لیں گے، ملزم کو موقع پر پکڑ لیا اور سارے شواہد موقع سے اکٹھے کیے۔سیشن جج کے اعظم خان نے ملزم کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آج تیسرے گواہ پر جرح کر لیتے ہیں، جس پر وکیل نے کہا کہ تیسرے گواہ پر جرح کرنے کو تیار ہوں لیکن ایک درخواست آئی ہے۔پراسیکیوٹر نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے ریکارڈ لے کر یو ایس بی تفتیشی افسر کو فراہم کرنے کی درخواست کی، جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ خود ابھی درخواست میں لکھتے ہیں پھر بعد میں کہتے ہیں عدالتی ریکارڈ میں چیز نہیں۔جج اعظم خان نے پراسیکیوٹر رانا حسن سے استفسار کیا کہ کیس کے تفتیشی افسر کدھر ہیں، جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیشی افسر کمرہ عدالت میں موجود ہیں، جج نے کہا کہ تفتیشی افسر کا اسٹیٹمنٹ آج ریکارڈ کروا لیں۔مقتولہ کے والد نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے وکیل کہیں مصروف ہیں۔عدالت نے سارہ انعام قتل کیس کی سماعت 26 جولائی تک ملتوی کر دی۔