پاکستان میں نامزد برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ ( کمپینین آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج، آرڈر آف دی برٹش ایمپائر) برطانوی ہائی کمیشن اسلام آباد میں اپنی نئی تعیناتی کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی ہیں۔
جین کی تعیناتی پاکستان اور برطانیہ کے دو طرفہ تعلقات کے ایک اہم موقع پر ہوئی ہے۔ پاکستان کے لیے برطانیہ کے امدادی اخراجات میں نمایاں اضافے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تغیر پر قابو پانے اور اس سے انسانی آبادی کو لاحق خطرات کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ گزشتہ ماہ برطانیہ کی جانب سے ترقی پذیر ممالک کے لیے نئے تجارتی منصوبے کا بھی آغاز کیا گیا۔ اس منصوبے سے پاکستان کے لیے تجارتی شرائط میں آسانی اور محصولات میں کمی ہوگی جس سے پاکستانی برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد میں اپنی آمد پر جین نے کہا کہ”میں یہاں پاکستان میں اپنی تعیناتی پر بہت خوش ہوں۔ پاکستان برطانیہ کے لیے گہری اہمیت رکھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ برطانیہ میں پاکستانی پس منظر رکھنے والے 1.6 ملین سے زیادہ لوگ آباد ہیں جو برطانوی معاشرے کے ہر پہلو کا عملی حصہ ہیں۔ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک خاص اور ہمیشہ بڑھتا ہوا خصوصی رشتہ ہے۔”
“ہماری دوستی ہماری مشترکہ تاریخ اور اقدار، عوام کے درمیان گہرے تعلقات، بڑھتے ہوئے تجارتی روابط اور ایک تجدید شدہ ترقیاتی شراکت داری پر قائم ہے۔ میں ان میں اضافے کے لیے سخت محنت کروں گی۔”
” میں ماحولیاتی ہنگامی صورتحال کے باعث دنیا بھر میں صحت اور معاش کے لیے بڑھتے ہوئے خطرے پر نظر رکھتے ہوئے ہمارے دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات کو فائدہ مند اور پائیدار بنانے میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہوں ۔”
جین نے 2001 میں یو کے گورنمنٹ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس میں شمولیت اختیار کی۔ وہ پاکستان میں تعیناتی سے قبل ستمبر 2019 سے جون 2023 تک کینیا میں برطانوی ہائی کمشنر کے طور پر تعینات رہیں۔ جین یمن میں بھی بطور برطانوی سفیر کے ذمہ داریاں انجام دے چکی ہیں۔ وہ امریکہ، عراق، ایران اور افغانستان میں بھی اہم عہدوں پر تعینات رہی ہیں جن میں برطانیہ کے مشترکہ انٹرنیشنل کاؤنٹر ٹیررازم یونٹ کی سربراہی بھی شامل ہے۔
جین نے لندن ہیتھرو سے اسلام آباد سفر کے لیے برطانیہ اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازیں پیش کرنے والی واحد ایئر لائن برٹش ایئرویز کا انتخاب کیا ۔