ڈی جی ادارہ تحفظ ماحولیات فرزانہ الطاف نے اسلام آباد چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ، اس موقع پر ڈی جی ای پی اے نے پلاسٹک پر پابندی کے حوالے سے بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیا، اس موقع پر صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری احسن ظفر بختاوری کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کے استعمال پر پابندی ماحولیات کو بچانے کیلئے خوش آئند قدم ہے،پلاسٹک کا متبادل مارکیٹ میں لائے بغیر پابندی کارآمد نہیں ہو گی،پلاسٹک کے استعمال پر تاجروں اور دکانداروں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے فیکٹریوں کیخلاف کارروائی کرنی چاہیے،پلاسٹک پر پابندی کے حوالے سے اسلام آباد اور راولپنڈی میں یکساں قانون ہونا چاہیے،پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے کیلئے لوگوں کو نقصانات بارے آگاہی دینے کی ضرورت ہے
حوالے سے حکومت اور ای پی اے کو مکمل تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے،بزنس کمیونٹی نے اسلام آباد کی خوبصورتی اور ماحول کو سر سبز و شاداب بنانے کیلئے ہمیشہ فرنٹ لائن پر کردار ادا کیا ہے،پلاسٹک کی اشیا اور بیگز بنانے والی فیکٹریوں کو سبسڈیز دیکر متبادل بزنس کی طرف لایا جائے، اس موقع پر ڈی جی ادارہ تحفظ ماحولیات فرزانہ الطاف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پلاسٹک پر پابندی کا بل 22 جولائی سے نافذ العمل ہو چکا ہے، بطور مسلمان صفائی ستھرائی کے حوالے سے ہمیں قرآن پاک کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہئے،بل کے تحت پہلے مرحلے میں سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی عائد کی گئی ہے
انڈسٹریل پیکجنگ ، میڈیکل ، سائنسی مقاصد، اسپتال ویسٹ وغیرہ کیلئے ابتدا میں استثنیٰ دیا گیا ہے، بل کے تحت پلاسٹک کے استمعال، مینوفیکچرنگ اور فروخت وغیرہ پر ایک ہزار سے 10 لاکھ تک جرمانے عائد کیے جا سکیں گے،سنگل یوز پلاسٹک کی صورت میں ہم اپنے بچوں کو زہر دے رہے ہیں،پلاسٹک ویسٹ کی وجہ سے کینسر اور دیگر بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے،بزنس کمیونٹی خود جائزہ لے کہ کب تک وہ پلاسٹک کے استعمال کو ختم کر سکتے ہیں، سختی یا سزائوں سے نہیں بات چیت سے بل پر عملدرآمد کروائیں گے۔