سابق ایئر وائس مارشل محمد عامر حیات کو ایک سال کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) مقرر کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یہ بات قومی ایئرلائن کے ترجمان نے بتائی۔
سبکدوش ہونے والی حکومت نے رواں ہفتے کہا تھا کہ اس نے خسارے میں چلنے والی پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ بنایا ہے۔
پی آئی اے سیکڑوں ارب روپے خسارے میں ہے جب کہ اس پر اربوں کے بقایا جات ہیں، یہ نجکاری کا اقدام عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے مطابق ہوگا۔
محمد عامر حیات، سابق چیف ایگزیکٹو کی ریٹائرمنٹ کے بعد اپریل 2022 سے بطور قائم مقام سی ای او خدمات انجام دے رہے تھے۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے کہا کہ حکومت محمد عامر حیات کو تین سال کی مدت کے لیے سی ای او مقرر کر سکتی تھی، لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں ایک سال کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔
رواں ہفتے کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری نے بھی پی آئی اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ کا اثاثہ نیویارک میں موجود روزویلٹ ہوٹل سے متعلق لین دین کی کارروائی کے لیے مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی حمایت کی تھی۔
پی آئی اے کو امید ہے کہ آئندہ تین ماہ میں برطانیہ کے لیے پروازیں بحال کر دی جائیں گی، پائلٹ لائسنسنگ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد 2020 سے سروسز معطل ہیں۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت مالیاتی نظم و ضبط سے متعلق منصوبوں پر اتفاق کیا جس میں خسارے میں چلنے والے اثاثوں کی نجکاری بھی شامل ہے۔