وزارت ہاؤسنگ کے زیلی ادارہ اسٹیٹ آفس کے اسٹیٹ افسر کی ظالمانہ کارروائی ،،،وفاقی دارالحکومت میں سرکاری ملازم کی بیوہ سے زبردستی مکان خالی کرا لیا،،،سامان گھر سے باہر پھنکوا دیا،، متاثرہ خاتون نے چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کا مطالبہ کردیا
پولی کلینک کے ملازم خالد محمود کا 2017 میں دوران ملازمت انتقال ہوا، قوانین کے مطابق بیوہ جبین اخترکو سرکاری رہائش گاہ میں متوفی کی باقیماندہ سروس تک رہنے کی سہولت میسر تھی،،،لیکن اسٹیٹ افسرایوب خان نےبیوہ کا سامان زبردستی اٹھوا کرگھرسےباہر پھنکوا دیا۔
اورمکان وزارت خارجہ کی افسر نازش کو غیر قانونی طور پر الاٹ کر
ڈالا،،، جس سے متاثرہ بیوہ در بدر ہو گئی،،،متاثرہ بیوہ جبین اختر نے ایک ماہ قبل سیکرٹری ہاؤسنگ کو معاملہ کی درخواست دی،،لیکن سیکرٹری ہاؤسنگ دفتر نے بھی بے
حسی کا مظاہرہ کیا،،اور تاحال بے گھر خاتون کو واپس چھت دلوانے کے لیے تاحال کوئی کارروائی نہ کی،،،ادھر وزارت ہاؤسنگ نے تصدیق کی ہے کہ بیوہ خاتون کو متوفی خاوند کی باقیماندہ مدت ملازمت تک رہائش گاہ میں رہنے کی اجازت ہے،،،
مزید اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ بیوہ سے گھر غیر قانونی طور پر خالی کرایا گیا،،،متاثرہ جبین اختر نے
چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ معاملہ کا نوٹس لیا جائے،،،قانون شکنی کے مرتکب اسٹیٹ افسر کے خلاف کارروائی کی جائے،،،اورحق کے باوجود زبردستی چھینی گئی رہائش گاہ واپس دلوائی جائے۔