پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر امین گنڈا پور نے الیکشن کمیشن سے اپنی نا اہلی کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
عمر امین گنڈا پور کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سینئر قانون دان بیرسٹر سید علی ظفر کے ذریعے درخواست جمع کرائی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمر امین گنڈا پور کو ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈی آئی خان کے سٹی میئر کا الیکشن لڑنے کے لیے نا اہل قرار دیا تھا۔
عمر امین گنڈا پور کی جانب سے عدالت میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کے ساتھ فیصلے کی معطلی کی متفرق درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔
حکمِ امتناع کی متفرق درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست پر فیصلے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن شفافیت کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا، قانون کے مطابق شک کا فائدہ امیدوار کو ملنا چاہیے تھا۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ سمری انکوائری کے بغیر ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔
عمر امین گنڈا پور نے عدالت سے درخواست کو آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے اور بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر، ریجنل الیکشن کمشنر اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا عمر امین گنڈا پور کی نا اہلی کا 7 فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔