اسلام آباد(سی این پی) باا ثر ما فیا ،کسٹم کی ملی بھگت سے اربوں روپے مالیت کی چینی ، آٹا بلوچستان، افغانستان کے راستوں سے سمگل، پاکستان کا شوگر مافیا اپنی رقم ڈالروں کی صورت میں باہر منتقل کر نے کا انکشاف ہوا ہے
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد چینی آ ٹا، مل مالکان کی ملی بھگت سمگل ہو رہا ہے تو دوسری جانب اربوں روپے مالیت کی چینی ، آٹا سمگل کر کے اس کے عوض ملنے والے ڈالر پاکستان نہیں بلکہ دبئی، انگلینڈ شفٹ کئے جا رہے ہیں جس وجہ سے ملک میں ڈالر، آٹا، چینی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے
ذرائع کا کہنا ہے ،شوگر مافیا ڈالر ملک میں لانے کے بجائے سٹاک کررہا ہے،ملک میں ڈالروں کی قلت کے پیچھے شوگر مافیا کا ہاتھ ہے ، شوگر مافیا اور چینی اسمگلرز نے روایتی راستوں کے بجائے دوسرے خفیہ تین راستوں سے چینی کی اسمگلنگ جاری رکھے ہوئے ہیں،باوثوق زرائع کے مطابق چینی کی بھاری مقدار چھوٹی گاڑیوں کے ذریعے جنوبی پنجاب سے ڈیرہ اسماعیل خان اور یہاں سے بلوچستان کےعلاقے زوب لورالائی دالبندین سے ہوتے ہوئے نوکنڈی پہنچا رہے
دوسرے روٹ میں نارتھ سندھ کی شوگر ملز سے چینی جیکب آباد سبی دالبندین کے راستوں سے نوکنڈی پہنچا رہے۔ تیسرے روٹ سے چینی کی بھاری مقدار ساؤتھ سندھ سے حب چوکی کراچی سےخصدار دالبندین کے راستوں سے پاک افغان سرحدی علاقے نوکنڈی پہنچ رہی یہ ساری چینی افغانستان پہنچ رہی افغانستان یہی چینی ایکسپورٹ کرکے ڈالر کما رہا جبکہ پاکستان کا شوگر مافیا اپنی رقم ڈالروں کی صورت میں باہر منتقل کر رہا ہے
چینی کی اسمگلنگ بند نہ ہوئی ٹو نہ پاکستان کے پاس ڈالر ہو گا اور نہ چینی ،چینی اس وقت کسٹم کی ملی بھگت سے بلوچستان، افغانستان کے راستوں سے سمگلنگ جاری ہے اور قانون نافذ کر نے والے دارے بھی خاموش ہیں جو کہ حکومت کے لئے لمحہ فکر یہ ہے۔