کراچی(سی این پی) بلیک مارکیٹ کے خلاف کریک ڈاون شروع ہوتے ہی ڈالر کی قیمت نیچے آگئی۔ماہرین کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں میں سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہو گیا۔ بلیک مارکیٹ میں کمی کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتوں میں زبردست کمی ہوئی۔
گذشتہ روز ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کے لیے وفاقی حکومت نے ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس اہلکار تعینات کیے تھے۔بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار ایکسچینج کمپنیز میں ڈالر کی خرید و فروخت والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی تھی۔
مارکیٹ میں ڈالر وافر مقدار میں موجود ہے،بیچنے والے زیادہ اور خریدار کم ہیں۔بدھ کو کاروبار کے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 8 روپے کی بڑی کمی ہو گئی۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 315 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔گذشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر 323 روپے پر بند ہوا تھا۔ جبکہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 15 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔ انٹر بینک میں ڈالر 307.25 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 307.10 روپے پر بند ہوا تھا۔جب کہ ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا ہے ۔
پنجاب حکومت نے بڑے پیمانے پر پالیسی مرتب کر لی۔ڈالر کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث جرائم پیشہ افراد کیخلاف کریک ڈاون کا آغاز کر دیا گیا،اسمگلرز،سہولت کاروں،سرکاری افسران اور سرپرستوں کی نشاندہی کر لی گئی۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اجناس اور کرنسی کے کاروبار میں اہم پالیسی اصلاحات بھی جاری ہیں۔ اس سلسلے میں زمینی،سمندری راستے اور ہوائی اڈوں پر نگرانی کے نظام کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے،جبکہ سامان اور کرنسی کی غیر قانونی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔