اسلام آباد(سی این پی)سیکرٹری پٹرولیم اور آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات آج بدھ کو ہوں گے ۔تفصیلات کے مطابق آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے مطالبات تسلیم نہ ہو نے پرہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی ، اسلام آباد راولپنڈی میں پٹرول کی سپلائی بند کر دی گئی جس کے باعث آزاد جموں کشمیر، ہوائی اڈے، ہزارہ ڈویژن، اٹک،گلگت بلتستان کو پٹرول کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے ترجمان نے آج سیکرٹری پٹرولیم اور آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے مطالبات پیش کر دیئے ہیں ہمیں امید ہے کہ حکومت کی جانب سے ہمارے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائیگا
یاد رہے کہ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پٹرول کی عدم فراہمی پر ملک بھر میں پٹرول کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہیں ۔آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے پی ایس او سہا لہ ڈپو سے اپنے تمام ٹینکرز ہٹا لئے اور پیٹرول کی سپلائی بند کر دی
ترجمان نے کہا کہ ٹینکرز ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ وائٹ آئل پائپ لائن پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کا حصہ 65 فیصد کیا جائے، کرایہ جات میں اضافہ کیا جائے،پرانی گاڑیوں کو بحال کیا جائے، لوکل 100 فیصد اور اوور لوڈنگ ٹرپ 50 فیصد بڑھائی جائے اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے منظوری تک پٹرول کی سپلائی معطل رہے گی
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن ان کا مطالبہ ہے کہ ہمیں وائٹ ائل پائپ لائن میں کوٹا دیں اوگرا اور منسٹری ہمیں ٹال مٹول کرتی ہے اس کے بعد او ایم سی اور اوگرا نے ہم سے سٹینڈرڈ کی گاڑیاں بنوائی تھیں جی اس کی ایک گاڑی کی قیمت دو کروڑ روپے ہے منسٹری اور اوگرا ہم سے کہہ رہی ہے کہ 70 فیصد ہم پائے اور 30 فیصد ائل ٹینکرز کو دیتے ہیں اس سے ہمارا کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ جاتا ہے اور تمام گاڑیاں بینکوں سے ایک ساتھ پر لی گئی ہیں ہمارا سرمایہ ڈو رہا ہے لہذا ہمیں 65 فیصد کوٹا دیا جائے اگر ہمارا کوٹا بحال نہ کیا گیاتو ہم ملک گیر ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے