اسلام آباد(سی این پی) وزارت ہائوسنگ کے ذیلی اداروں پاک پی ڈبلیو ڈی میں اربوں روپے کے ٹینڈر،جیل تعمیراتی منصوبے، ہائی کورٹ کی ایل ایف سی بلڈنگ کے ٹینڈر میں مالی بے ضابطگیوں میں ملوث گریڈ18کے چھ افسران کو من پسند سیٹوں پر تعینات کر دیا۔
گیا ڈی جی پی ڈبلیو ڈی کی سفارش پر سیکرٹری ہائوسنگ نے ایکسئن حافظ احمد علی جس کے خلاف ایف آئی اے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی ایل ایف سی بلڈنگ کے ٹھیکے میں جعلی سی ڈی آر پر ٹھیکہ دینے پر فیصل آباد تعینات کر دیا ۔ان کے خلاف اسلام آباد ایف آئی اے میں انکوائری چل رہی ہے ، جبکہ مدثر اصغر کے خلاف کروڑوں کی مالی بے ضابطگیوں کی انکوائری چل رہی ہے کو تعینات کیاگیا۔ جبکہ عدنان کو فیصل آباد سے سرگودھا، راشد حسنین ، رانا عارف رسول کو من پسند سیٹوں پر تعینات کیا گیا کے خلاف بھی انکوائریاں چل رہی ہیں جبکہ ظفر اقبال ایکسئن کو سیالکوٹ اس کی من پسند سیٹ پر تعینات کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی پی ڈبلیو ڈی نے ایف آئی اے اور دیگر انکوائریوں پر معطل کئے جانے والے مذکورہ افسران کی سفارش کی جس پر سیکرٹری ہائوسنگ نے ان کی تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اس حوالے سے ان کا موقف جاننے کیلئے سیکرٹری ہائوسنگ شہزاد بنگش، اور ڈی جی پی ڈبلیو ڈی سے ان کے موبائیل پر ر ابطہ کیا جو نہ ہو سکا، یاد رہے سابق ڈی جی پی ڈبلیو ڈی نے مذکورہ بالا ایکسئن حافظ احمد علی کو معطل کیا تھا اور اس کے خلاف ایف آئی اے میں خود تحقیقات کا کہا جس پر انکوائری ایف آئی اے میں ابھی بھی چل رہی ہے۔ اس خبر کے بعد بھی سیکرٹری ہائوسنگ اور ڈی جی پی ڈبلیو ڈی اپنا موقف دینا چاہیں تو خبر کے ساتھ لگایا جائے گا ۔