اسلام آباد(سی این پی ) قطری شہزادوں کے شکار کے لیے منگوائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں ری ایکسپورٹ کے لئے جی ڈی فائل نہ ہو سکی چھ دسمبر تک کسٹم 13 کینٹرز میں سیل کر کے کراچی پہنچائے گا قطری سفارت خانے کو ہدایت مسلم لیگ (ن)کے سابق سینٹر ،سابق چیئرمین احتساب بیورو سیف الرحمن کے کلر سیداں میں واقعہ ریڈ کو ٹیکسٹائل میں کسٹم انٹیلی جنس کے چھاپے کے دوران 21 سے زائد نان ڈیوٹی پیڈ گاڑیوں کو قبضہ میں لے لیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی ائی کے دور حکومت میں ریڈ کو ٹیکسٹائل پر چھاپہ مار کر نان ڈیوٹی پیڈ گاڑیوں کے متعلق ظاہر کیا گیا تھا کہ مذکورہ بالا گاڑیاں قطری شہزادوں کی بجائے مسلم لیگ (ن) کی قیادت استعمال کرتی ہے کسٹم کے چھاپے کے بعد قطری سفارت خانے نے ان گاڑیوں کی ابتدائی طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی تھی جبکہ اس کے بعدکسٹم انٹیلیجنس نے دعوی کیا تھا کہ 21 گاڑیوں کے علاوہ دیگر گاڑیاں لاہور میں اہم سیاسی شخصیات کے زیر استعمال اور ایک پکڑی جانے والی گاڑی مریم نواز کے بیٹے سے کے زیر استعمال تھی جو پکڑی گئی تھی۔ تاہم بعد ازاں قطری سفارت خانے نے ذمہ داری قبول کی کہ ان گاڑیوں یہ گاڑیاں قطری شہزادوں کے لیے منگوائی گئی اور ان کے زیر استعمال ہوتی ہیں جب وہ رحیم یار خان میں شکار کے لیے اتے ہیں دوسری جانب کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ قطر کے سفارتخانے کی جانب سے کسٹم کو ان گاڑیوں کی ری ایکسپورٹ کی جی ڈی ابھی تک فائل نہیں ہوئی جب ہو گی تو ان کی ری ایکسپورٹ کے حوالے سے کام شروع ہوگا ابھی تو کسٹم انٹیلی جنس نے گاڑیاں ڈرائی پورٹ پر پہنچا دی ہیں جو ابھی ریلوے کی ذمہ داری ہے کسٹم جی ڈی کے بعد ان گاڑیوں کو 13 کنٹینرز میں سیل کر کے چھ دسمبر تک کراچی پہنچائے گا جہاں سے یہ قطر روانہ ہوں گی۔