رحیم یارخان(سی این پی) کسان اتحادکے زیراہتمام کسانوں کو یوریاکھادسرکاری ریٹ نہ ملنے اور شوگر ملوں کی طرف سے گنے کے وزن میں کٹوتیوں کے خلاف ڈی سی آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیاگیااورسٹی سنٹرتک پرامن ریلی نکالی گئی۔
احتجاجی مظاہرہ کی قیادت کسان اتحاد(رجسٹرڈ)کے ضلعی صدر میاں عبدالصمدنے کی جبکہ جنرل سیکرٹری چوہدری زاہد شریف مہار‘تحصیل صدر چوہدری منور سلیم‘تحصیل جنرل سیکرٹری عمیر بشیر‘ ضلعی نائب صدر رانا محمدتنویر‘ تحریک جوانان پاکستان کے ضلعی صدرچوہدری عبدالواحد‘ مرزاامین خان ایڈووکیٹ سمیت کسانوں کی ایک کثیرتعدادموجودتھی جنہوں نے مطالبات کی منظوری کے لیے تحریری پلے کارڈاوربینرزاٹھارکھے تھے اورمطالبات کی منظوری کے لیے نعرہ بازی کررہے تھے۔
احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے میاں عبدالصمدنے کہاکہ کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے‘ محکمہ زراعت رحیم یارخان میں 42پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ہونے کے باوجودیوریاکھادکسانوں کوسرکاری ریٹ پرنہ ملنے پرخاموش کیوں ہے‘ گوداموں میں کھاد وافر مقدارمیں موجودہے جسے بلیک میں فروخت کیاجارہاہے اورکنٹرول ریٹ پرکسانوں کوکھادمیسرنہیں ہے۔ ضلعی انتظامیہ اورڈپٹی ڈائریکٹر زراعت کسانوں کو ریلیف دینے میں کھاد مافیا کے سامنے بالکل بے بس ہوچکے ہیں اگر کھاد کابحران ایسے رہا تو آنے والے وقت میں ملک میں گندم کا شدید بحران پیدا ہوگا اورملک میں آٹے کی قلت پیدا ہو جائے گی‘انہوں نے کہا کہ شوگر کرشنگ سیزن 15 دن تاخیر سے شروع کیا گیا ہے ،اب ایسی ملک دشمن‘کسان دشمن پالیسیوں کوختم کیاجائے۔
چوہدری زاہد شریف مہار نے کہاکہ گورنمنٹ اپنے ہی کپاس خریداری کے تعین کردہ ریٹ میں خریدنے میں ناکام ہوچکی ہے‘ شوگر ملز گنے کی ناجائز کٹوتیاں کررہی ہیں‘گنے کی فصل مکمل پک کر تیار ہو چکی ،مٹھاس لیول 12سے 13تک آ رہا لیکن شوگر مافیا جس کے مالکان سیاسی جماعتوں سے ہیں اپنے الیکشن اخراجات پورے کرنے کے لیے کاشتکاروں کی محنت پر شب خون مار رہے کوئی پوچھنے والا نہیں ،روزانہ 5سے7کروڑ کی کٹوتی کی جا رہی جو ماہانہ اربوں روپے بنتے ہیں لوٹ لیئے جائیں گے کاشتکاروں کا معاشی قتل فوری بندہوناچاہیے‘ کسان آج کھادمافیاکی بلیک میلنگ سے تنگ آخرسڑکوں پر آگیا ہے‘ کسان کسی بھی ملکی معیشت میں کاشتکارریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں‘ کسانوں نے وزیراعلیٰ پنجاب‘ ڈپٹی کمشنر‘ اسسٹنٹ کمشنر‘ ڈپٹی ڈائریکٹرزراعت سے مطالبہ کیاکہ کسانوں کوکنٹرول ریٹ پرکھادکی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اورہمارے مسائل حل کیے جائیں۔
بعدازاں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات کی دعوت پروفدنے میاں عبدالصمدکی قیادت میں اے ڈی سی آراحمدرضابٹ سے ملاقات کی اورمسائل سے آگاہ کیااوربتایاکہ سہولت سنٹرپرجمع بندی اورکمپیوٹرائزڈسسٹم فوری ختم کیاجائے‘ ہرسنٹرپرکسان تنظیم کانمائندہ تعینات کیاجائے‘ کھادکی فوری طورپربلیک میں فروخت کوختم کیاجائے اورکسانوں کے لیے آسانیاں پیداکی جائیں‘ کپاس کی سرکاری ریٹ پرخریداری کی جائے‘ شوگرملزکی جانب سے ناجائزکٹوتیوں کے سلسلے کوبندکرایاجائے جس پراے ڈی سی آراحمدرضابٹ نے کسانوں کے وفدکویقین دہانی کرائی کہ سہولت سنٹرزسے جمع بندی کی شرط کوختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اورہر سہولت سنٹرزپرکسانوں کاایک نمائندہ تعینات کیاجائے گا‘ اراضی سنٹرمیں کسانوں کی آسانی کے لیے سپیشل ڈیسک قائم کیاجائے گاجوکسانوں کاریکارڈچیک کرکے بغیراضافی رقم کے سلپ کے لیے انہیں کھادکی فراہمی کویقینی بنایاجائے رخ گاجس پرکسان تنظیموں نے کہاکہ اگرکسانوں کوفوری ریلیف فراہم نہ کیاگیاتواحتجاج کادائرہ کاروسیع کردیاجائے گا۔