اسلام آباد(سی این پی) پاکستان میں کاریں بنانے والی تین کمپنیوں ٹیوٹاانڈس،ہونڈااور سوزوکی گاڑیاں معیار کے مطابق نہ بنانے، ایکسپورٹ نہ کر نےپر عارضی لائسنس معطل کئے جانے کا انکشاف ہواہے۔
کاریں بنانے والی تین بڑی فیکٹریوں کےعارضی بحال لائسنس دوبارہ معطل ہوگئے۔ پاکستان میں کاریں بنانے والی تین کمپنیوں جن میں ٹیوٹا انڈس، ہونڈا اٹلس سوزوکی موٹرزشامل ہیں۔ وزارت صنعت و پیداوارکے ذرائع نے بتایا کہ کمپنیوں کی جانب سے جمع کرائے گئے پلان پرفیصلہ نہ ہونے کے باعث عارضی لائسنس معطل کردیئے گئے ۔
کمپنیوں کےخلاف ایکشن کےبعد دیےجانےوالے عارضی ریلیف کی مدت ختم ہوگئی۔ جس کی وجہ سے بڑی کارکمپنیوں کےمینیوفیکچرنگ لائسنس مستقل بحال نہ کئے گئے۔ کارسازکمپنیوں نےگاڑیوں کی مقامی سطح پرپیداوارنہیں بڑھائی اور نہ ہی پاکستان میں بنائی جانے والی گاڑیاں ایکسپورٹ کیں ۔
ذرائع کا کہناہے کہ وزارت صنعت و پیداوار نے تینوں کمپنیوں کو ہدایت کی تھی کہ کارسازکمپنیاں عالمی معیار کے مطابق گاڑیاں بنائیں جنہیں ایکسپورٹ بھی کیا جاسکے۔ بڑی3 کارکمپنیوں نے بزنس پلان جمع کرادیا تھا کارساز کمپنیاں2فیصد ایکسپورٹ سے متعلق شرط پوری نہیں کرپائیں۔
شرائط کے مطابق کارسازکمپنیاں گاڑیوں کےآلات واسپیئرپارٹس مقامی سطح پر تیار کرنے کی بھی پابند ہیں۔ گاڑیوں کی ایکسپورٹ لوکلائزیشن سےمتعلق شرائط پوری نہ کرنے پرکارروائی کی گئی۔ کار مینوفیکچررز سے31دسمبر 2023تک بزنس پلان طلب کیا گیاتھا۔
جس کے بعد کارکمپنیوں کےمینیوفیکچرنگ لائسنس31دسمبر2023تک عارضی بحال کئےگئے تھے ۔ذرائع کے مطابق ٹیوٹاانڈس موٹرزاورسوزوکی نے تو 31 دسمبر تک پلان جمع کروادیاتھا تاہم عملدرامد نہیں کیاگیا۔جبکہ ہنڈااٹلس نے وزارت صنعت و پیداوار کے اقدام کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی (سٹے آرڈرز)لے لیا تھا۔
اس حوالے سے ٹیوٹا انڈس کے سی ای او سے موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا جس پر علی اصغر جمالی کاکہناتھا کہ ان کے علم میں ایسی کوئی بات نہیں کہ لائسنس کینسل کردیا گیا ہے یا نہیں ہم نے بزنس پلان جمع کروادیا تھا اور عدالت سے رجوع بھی کیا تھا ان کا کہنا تھا کہ وزارت صنعت و پیداوار سے اس حوالے سے رابطہ کیا جائے گاْ۔ ہونڈااور سوزوکی کے تر جمان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا جو نہ ہو سکا ۔