تیل اور گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کےلئے اقدامات اٹھا رہےہیں، نگران وزیر توانائی محمد علی

اسلام آباد(سی این پی)نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے امید ظاہر کی ہے کہ تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے میں حکومت کے اقدامات سے تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا۔

نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ )کے زیر اہتمام “پاکستان کا معاشی بحران: چیلنجز اور آگے کا راستہ” کے موضوع پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کی او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، جی ایچ پی ایل، ماڑی گیس اور غیر ملکی سمیت تیل و گیس کی کمپنیوں کو براہ راست 50 فیصد گیس فروخت کرنے جبکہ بقیہ 50 فیصد سرکاری گیس کمپنیوں کو فروخت کرنے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد کمپنیوں کو تیل اور گیس کی تلاش میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دینا ہے۔محمد علی نے ساحلی اور سمندر ی تلاش کو بڑھانے کے لئے جغرافیائی مطالعے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ریفائنریز، ایکسپلوریشن اور ٹرمینل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری پر زور دیا اور ہائیڈرو کاربن، قابل تجدید توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں تحقیق اور ترقی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ توانائی کی گھریلو ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے قدرتی گیس کے استعمال کو بہتر بنانے ، ترجیحات پر نظر ثانی اور گھریلو صارفین کو قدرتی گیس سے ایل پی جی میں تبدیل کرنے کے لئے پٹرولیم اور ایل پی جی پالیسیوں پر نظر ثانی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے کارکردگی میں بہتری کے لئے پیداواری کمپنیوں میں کاروباری عمل اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لئے اختیارات کی منتقلی کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ ڈسکوز میں بورڈ ممبرز کی سیاسی تقرریاں نہیں ہونی چاہئیں۔

محمد علی نے جنوبی اور شمالی علاقوں کے درمیان ٹرانسمیشن لائنوں میں سرمایہ کاری اور استعداد کار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ این ٹی ڈی سی اس سلسلے میں کام کر رہی ہے۔انہوں نے تیل اور گیس سیکٹر میں اصلاحات، سرمایہ کاروں کے لئے بہتر اور معاون پالیسی اور غیر استعمال شدہ قدرتی وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی گیس کا زیادہ تر استعمال بجلی بنانے ، گھریلو شعبے، صنعت اور فرٹیلائزر سیکٹر میں کیا جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں قدرتی گیس کو گھریلو سے زیادہ صنعت کو مہیا کرنا چاہیے جس سے معاشی بہتری آئے گی اور گھریلو استعمال کو ایل پی جی پر شفٹ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کے وسائل میں تیزی سے کمی کو مہنگی درآمدی گیس کے ذریعے پورا کیا جائے گا ، جس کے لئے تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیوں کو بڑھانا ہو گا اور طلب کو کم کرنا ہو گا ۔محمد علی نے کہا کہ معاشی استحکام اور ترقی کے لئے ملک میں سرمایہ کاروں کے اعتماد اور استطاعت کو بڑھانے کے لئے یکساں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تیل و گیس کے حوالے سے دنیا میں رائج بہترین طریقوں سے سیکھنے اور مقامی وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔