اسلام آباد (سی این پی)فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی بارہ کہو اور ایف چودہ پندرہ میں جنرنلسٹ کوٹہ کیلئے وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں سنگین نوعیت کی بے ضابطگیاں ہیں۔ کمیٹی نے اقرباپروری کا مظاہرہ کرتے ہوئے من پسند افراد کو پلاٹ الاٹ کرنے کی سفارش کی جن کا صحافت کے شعبہ میں مطلوبہ تجربہ ہی موجود نہیں۔ جہاں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر ترجیحی فہرست بنائی گئی وہاں مطلوبہ تجربے کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔ پہلے اپلائی کرنے والے صرف وہی امیدوار حقدار ہیں جو تجربے کی بنیادی شرائط پوری کرتے ہیں۔ اسی طرح جہاں سنیارٹی کو بنیاد بنایا گیا۔
اس حوالے سے کیپٹل نیوز پوائنٹ نے وزارت اطلاعات کی جانب سے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ سکیم بارہ کہو اور ایف چودہ پندرہ میں جن صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے پلاٹ منظور ہوئے ہیں سنیارٹی لسٹ کی دھجیاں بکھیرنے والی لسٹ شائع کی تھی اور جو وزارت اطلاعات و بشریات نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن اتھارٹی کو بھیجوائی تھی ۔
جس میں عمر کے مطابق سینئر صحافیوں کو نظر انداز کیا گیا جبکہ کمیٹی کے ممبران نے جونیئر تاریخ پیدائش والوں کو ترجیحی دی ایسے لوگو ں کو نوازا گیا جو ان کے ان صحافی لیڈران کے من پسند تھے وزارت اطلاعات و بشریات نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن اتھارٹی کو بھیجوائی تھی ۔
وہاں میٹروپولیٹن اداروں میں مستقل کام کرنے والے صحافیوں کو نظرانداز کر کے محض عمر کو دیکھا گیا حالانکہ پروفیشنلز کی سنیارٹی کام کے تجربے کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے۔ کمیٹی نے درخواست گزاروں کو سنے بغیر فہرست بنا دی۔ نہ کوئی تشہیر کی گئی نہ ہی اعتراضات وصول کئے گئے کمیٹی کے ممبران نے اپنی من پسند صحافیوں کے نام لسٹ میں شامل کئے
یاد رہے کہ اس لسٹ میںایسے صحافی بھی موجود ہیں جو صافی ہیں جو دونوں یونین اور این پی سی کے منظور نظر ہیں کو کنال کے پلاٹ الاٹ کی لسٹ میں شامل کیا گیا لہذا اس کمیٹی کی بنائی فہرست کوفوری منسوخ کر کے سینئر اور غیر جانبدار افراد پر مشتمل جن کا کوئی پریس کلب اور یونین کاکوئی عہدہ نہ ہوکمیٹی تشکیل دے کر ٹی او آرز طے کرنے کے بعد نئی فہرست بنائی جائے ورنہ معاملات عدالتوں میں جا کر لمبے عرصہ کیلئے تاخیر کا شکار ہوجائیں گے۔