اسلام آباد،لاہور(سی این پی)الیکشن 2024میں مبینہ دھاندلی کیخلاف تحریک انصاف آج مظاہرے کرِے گی،تاجروں سے کاروبار بند رکھنے کی اپیل کردی ،محمود اچکزئی ، ڈاکٹر مالک، مینگل، شیر پائو، جماعت اسلامی اور، ANP احتجاج پر متفق ہوگئے۔جبکہ تحریک انصاف نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کرکے جمہوریت پر حملہ کیا گیا انتخابات میں ہماری 179 نشستیں ہونی چاہئیں تھیں 85 نشستیں چھینی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ کمیشن تحریک انصاف کے نو منتخب اراکینِ پارلیمان کو نہایت مضحکہ خیز تکنیکی بنیادوں پر ڈی سیٹ کرکے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی آخری سازش میں مصروف ہے۔ پارٹی کی کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذریعے اپنے مینڈیٹ کی توہین عوام قبول کریں گے نہ ہی دستور و جمہوریت کی قبریں کھودنے والوں کو کبھی معاف کریں ۔
گے۔کورکمیٹی تحریک انصاف کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے مجرمانہ کردار پر تحریک انصاف کی نہیں، صفِ اوّل کی سیاسی جماعتیں آوازیں اٹھا رہی ہیں، ان کا کمیشن میں بیٹھنے کا مزید کوئی جواز نہیں، فی الفور مستعفیٰ ہوں۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی سرپرستی میں عوام کے مینڈیٹ، دستور اور جمہوریت کی کھلی توہین کی راہ روکنا ملک و قوم کے مفاد کیلئے ناگزیر ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عوامی مینڈیٹ کی کھلی توہین پر پوری قوم کو کل پرامن احتجاج کی کال دی ہے۔کورکمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کل گھروں سے نکلیں اور دستور، جمہوریت اور عوام کے ووٹ کے حق کی کھلی بے حرمتی کیخلاف نہایت پرامن مگر مؤثر انداز میں صدائے احتجاج بلند کریں۔
علاوہ ازیں اعلامیہ میں کہا گیا کہ اپنے ووٹ کی حرمت کے تحفّظ کیلئے عوام سے اپیل ہے کہ وہ معمولات زندگی خصوصاً کاروباری سرگرمیوں کو معطّل رکھیں اور اپنے مسترد شدہ سیاسی عناصر کے مابین اقتدار کی بندر بانٹ کا مکروہ منصوبہ ناکام بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔کورکمیٹی تحریک انصاف کے مطابق وقت آگیا ہے کہ پیپلزپارٹی 70 کی دہائی میں عوامی مینڈیٹ کی کھلی بے حرمتی کے ذریعے پاکستان کو دولخت کئے جانے کا کفارہ ادا کرے۔جبکہ تحریک انصاف نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کرکے جمہوریت پر حملہ کیا گیا انتخابات میں ہماری 179 نشستیں ہونی چاہئیں تھیں 85 نشستیں چھینی گئیں، ہمارے مسترد ووٹس کی تعداد وکٹری ووٹس سے زیاد ہے، 2024ء پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی شدہ انتخابات تھے۔یہ بات پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن، سیمابیہ طاہر، شیر افضل مروت، شاندانہ گلزار، ریحانہ ڈار، سلمان اکرم راجا اور دیگر رہنما و امیدوار بھی موجود تھے جنہوں ںے اپنی اپنی کامیابیوں کو الیکشن کمیشن یا عدالتوں میں چیلنج کررکھا ہے، پریس کانفرنس کے دوران علیمہ خان بھی پہنچ گئیں۔تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے کہا کہ انتخابات میں ہماری 179 نشستیں ہونی چاہئیں تھیں ہم سے 85 نشستیں چھینی گئیں، 46 نشستوں کا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے اور بقیہ نشستوں کا ڈیٹا بھی ہم 24 گھنٹوں میں مکمل کرلیں گے، ہمارے مسترد کیے گئے ووٹس کی تعداد وکٹری ووٹس سے بھی زیادہ ہے، 2024ء پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی شدہ انتخابات تھے۔رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ اس الیکشن میں 1.25 ملین ووٹ ہمیں صرف کراچی سے مل، کراچی میں اتنی نشستیں ہونے کے باوجود ہماری کوئی کامیابی نہیں ہے، قومی اسبملی میں دن تین بجے تک ہماری 154 نشستیں تھیں، کے پے سے ہم 42 سیٹ پر کامیاب ہوئے لیکن الیکشن کمیشن نے صرف 32 امیدواروں کو کامیاب کیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی وفد نے جماعت اسلامی رہنماؤں سے ملاقات کی اور دونوں پارٹی کی قائدین نے حالیہ عام الیکشن کو ’’دھاندلی زدہ‘‘ قرار دیتے ہوئے مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج پر اتفاق کیا۔ پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے، الیکشن میں دھاندلی کی اس سے پہلے ایسی مثال نہیں ملتی، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانے والی تمام جماعتوں سے ملیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مل بیٹھ کے سوچیں گے کہ اگلا لائحہ عمل کیا ہو گا، اب فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونگے، اس وقت ملک عدم استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، ہم قانونی جنگ بھی لڑیں گے، آج پورے ملک میں ہم نے احتجاجی مظاہرہ کی کال دی ہوئی ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ عوام سے پرامن احتجاج میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں، ہم صرف جمہوریت کو مستحکم کرنے کیلئے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے، ہم اس دھاندلی کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہیں، جماعت اسلامی نے 8 فروری کے فوری بعد اپنا مؤقف کا اعلان کر دیا تھا، ہم نے اس الیکشن کو مسترد قرار دیا، چیف الیکشن کمشنر کے استعفی کا بھی مطالبہ کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سپریم کورٹ سے مداخلت کی بھی اپیل کی، آج ہم نے تمام پہلوؤں پر بات کی ہے، پاکستان کے انتخابات کو ریاستی مداخلت سے آزاد کرانا سیاسی طاقتوں کی زمہ داری ہے، جماعت اسلامی نے اپنی پالیسی اور حکمت عملی واضح کر دی۔
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">
/ img src="https://capitalnewspoint.com/wp-content/uploads/2024/09/Sarhad-University-Expands-Its-Horizons-with-the-Launch-of-Islamabad-Campus-1.jpg">