گلبرگ گرین ریذیڈنشیاانتظامیہ کی کروڑوں کی خرد برد،شہری 12 سال ادائیگی کے بعد بھی پلاٹ سے محروم

پی ڈبلیو ڈی کا ملازم اسرار حسین تنگ آکر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے دفتر پہنچ گیا،کیس ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے سپرد، تحقیقات کا حکم

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عاصمہ ثناء اللہ نے گلبرگ گرین ہائوسنگ سوسائٹی انتظامیہ کو دفعہ 54 کے تحت نوٹس جاری کر دیا

اسلام آباد (سی این پی )گلبرگ گرین ریذینشیا انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت کے پلاٹوں میں خرد برد کرنے کا انکشاف بارہ سال گزر گئے رقم ادا کر دی انتظامیہ پلاٹ دینے سے انکاری ہوگئی شہری نے تنگ آکر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے دفتر پہنچ گیا (آئی بی) گلبرگ گرین کے خلاف تحقیقات شروع کر دیگئیں ذرائع کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کے ملازم اسرار حسین نے 2010ء میں آئی بی کے ملازم سے پلاٹ خریدا رقم ادا کردی بعد ازاں تمام قسطیں ادا کر دی گئیں جب گلبرگ گرین ہائوسنگ سوسائٹی انتظامیہ شجاعت قریشی کے پاس جاتے ہیں تو ان کا پی اے ٹال دیتا ہے اور ملاقات بھی انتظامیہ نے کہا کہ آپ کو 2012ء میں پلاٹ دیں گے مگر اب تک پلاٹ نہیں دیا گیا شہری نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کو درخواست دیدی جس پر انہوں نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈکوارٹر اسلام آباد عاصمہ ثناء اللہ کو کیس بھجوا دیا اور ہدایت کی کہ اس پر تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کریں جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عاصمہ ثناء اللہ نے گلبرگ گرین ہائوسنگ سوسائٹی انتظامیہ کو دفعہ 54 کے تحت نوٹس جاری کر دیا اور طلب کر لیا ہے اسرار حسین نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گلبرگ گرین ہائوسنگ سوسائٹی نے ابھی تک پلاٹوں کی ڈویلپمنٹ تک نہیں کی اور شہریوں سے پلاٹوں کی فائلوں کے نام پر رقم وصول کر رہے ہیں شہری نے مطالبہ کیا کہ اسے پلاٹ دلوایا جائے دوسری جانب گلبرگ گرین انتظامیہ سے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا جو نہ ہو سکا