اسلام آباد(سی این پی)سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی لائبریری اور ریسرچ سنٹر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے انتہائی اہمیت کے حامل شعبے ہیں۔ یہ شعبے اراکین قومی اسمبلی کوموثر اور جدید تحقیق پر مبنی قانون سازی کرنے میں معلومات اور معاونت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ قومی اسمبلی کی لائبریری اور ریسرچ سنٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنا انتہائی خوش آئند ہے۔ سپیکر نے کہا کہ جدید خطوط پر استوار ہونے کے بعد یہ شعبے پہلے سے زیادہ بہتر طریقے سے قومی اسمبلی کے اراکین کو قانون سازی اور پالیسی سازی میں معاونت فراہم کرنے کے ساتھ شہریوں اور میڈیا کو قومی اسمبلی کے متعلق معلومات فراہم کر سکیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قومی اسمبلی کی لائبریری اور ریسرچ سنٹر کی اپ گریڈیشن کے بعد قومی اسمبلی میں ڈیجیٹلائزیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی کی لائبریری اور ریسرچ سنڑ کی اپ گریڈیشن اور تزئین و آرائش کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں جنرل سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین، اسپیشل سیکرٹری برائے خصوصی اقدامات سید شمعون ہاشمی، اسپیشل سیکرٹری قانون سازی محمد مشتاق، قومی اسمبلی کے اعلی افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری قومی اسمبلی برائے خصوصی اقدامات سید شمعون ہاشمی نے اسپیکر قومی اسمبلی کوقومی اسمبلی کی لائبریری اور ریسرچ سنٹر کی اپ گریڈیشن اور تزئین و آرائش سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ قومی اسمبلی کی لائبریری اور ریسرچ سنٹر کی اپ گریڈیشن 2050 تک کی ضررویات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے تمام ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ریکارڈ کو قومی اسمبلی کی لائبریری کے علاوہ ’نیشنل آرکائیو آف پاکستان‘ اور’ شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘ میں رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ قومی اسمبلی کی لائبریری کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے اور لائبریری میں ایگزیکٹیو لاو¿نج بنانے کے علاوہ سلائیڈنگ ریکس، ریسرچرز کے لئے کیبن بھی بنائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی لائبریری اور ریسرچ سنٹر کی اپ گریڈیشن کے ٹینڈر ہو چکے ہیں اور بہت جلد اس پر کام کا آغاز ہو جائے گا۔